کراچی پولیس کا احتجاجی نرسوں پر دھاوا ،لاٹھی چارج ،متعدد گرفتار

941
کراچی: خواتین پولیس اہلکارمطالبات کی منظوری کیلیے وزیراعلیٰ ہائوس کی جانب مارچ کرنیوالی نرسوںکو روک رہی ہیں
کراچی: خواتین پولیس اہلکارمطالبات کی منظوری کیلیے وزیراعلیٰ ہائوس کی جانب مارچ کرنیوالی نرسوںکو روک رہی ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والے سندھ بھر کے نرسوں کے وزیر اعلیٰ ہاؤس کی طرف مارچ پر پولیس نے دھاوا بول دیا اور متعدد نرسوں کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق سرکاری اسپتالوں کے نرسز گزشتہ 14 روز سے اپنے مطالبات کے حق میں سراپا احتجاج ہیں اور طبی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کرکے کراچی پریس کلب کے باہر دھرنا دیا ہوا۔ گزشتہ روزنرسوں نے اپنے مطالبات کے حق میں پریس کلب سے احتجاجاً وزیر اعلیٰ ہاؤس کی طرف مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد پولیس نے وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے والے راستے پر رکاوٹیں لگا دیں۔ نرسوں نے وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی تو
پولیس نے مظاہرین کو پی آئی ڈی سی ٹریفک پولیس چوکی کے سامنے روک دیا۔ مظاہرین کے آگے جانے کی کوشش پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا اور متعدد مظاہرین کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا۔ نرسوں کے احتجاج کے باعث پی آئی ڈی سی جانے والے راستے کو بھی بند کر دیا گیا جبکہ ٹریفک کو ایم آر کیانی روڈ اور سلطان آباد کی طرف موڑا گیا۔ ٹریفک جام کے باعث پی آئی ڈی سی سے شاہین کمپلیکس تک ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس میں اسکول کی گاڑیاں بھی پھنس گئیں، پولیس نے شاہین کمپلیکس سے ضیا الدین روڈ ٹریفک کے لیے بند کردی۔ صورت حال پر قابو پانے کے لیے رینجرز کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں نرسز کے احتجاج کا نوٹس لے لیا۔ ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ جب سیکرٹری صحت سے تمام معاملات طے ہوگئے تھے تو آج احتجاج کا جواز نہیں بنتا تھا۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈی آئی جی ساؤتھ کو گرفتار نرسز کو رہا کرنے کی ہدایت کر دی۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ ایک سیاسی جماعت نرسز کے معاملات کو سیاسی رنگ دینا چاہتی ہے جو افسوس ناک عمل ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے سیکرٹری صحت کو نرسز کے مسائل فوری حل کرنے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔قبل ازیں نرسز رہنماؤں کے مشیر اطلاعات سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب سے مذاکرات ہوئے جو کامیاب ہوگئے ، مرتضیٰ وہاب نے مظاہرین کو یقین دہانی کرائی کہ 24 گھنٹے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جائیگا۔
نرسز احتجاج