حکومت اہل بلوچستان سے کیے گئے وعدے پورے کرے، لیاقت بلوچ

409
کوئٹہ: نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں
کوئٹہ: نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں

کوئٹہ( نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی کے نائب امیر وسیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان معدنیات سے مالامال صوبہ ہے مگر حکومتی نااہلی کی وجہ عوام پریشانیوں کے دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں ۔پانی کا مسئلہ حل نہ ہواتو لوگ ہجرت پر مجبورہوں گے ۔اسلام آبادکے حکمرانوں نے بلوچستان کے عوام کے ساتھ کبھی بھی وعدے پورے نہیں کیے۔بجلی کی لوڈشیڈنگ،مہنگائی وبے روزگاری سے سب سے زیادہ بلوچستان کے عوام متاثرہیں۔ سی پیک پر سب سے پہلا حق اہل بلوچستان کا ہے اس لیے سب سے زیادہ ثمرات بھی بلوچستان کو ملنے چاہئیں مگر اس حوالے سے بھی اہل بلوچستان کو اندھیرےمیں رکھا گیا ہے ۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کاا ظہارانہوں نے صوبائی سیکرٹریٹ کوئٹہ میں جماعت اسلامی کوئٹہ کے ذمے داران وکارکنان کے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں قائمقام صوبائی امیر ہدایت الرحمن بلوچ، نائب امیر صوبہ مولانا عبدالکبیر شاکر، امیر جماعت اسلامی ضلع کوئٹہ حافظ نورعلی سمیت صوبائی وضلعی ذمے داران نے شرکت کی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ملک بھر میں مہنگائی ،بے روزگاری،ملک کی معیشت آئی ایم ایف کے حوالے کرنے کے خلاف مہم شروع کر رکھی کراچی ،لاہور،فیصل آباد سمیت مختلف علاقوں میں بڑے بڑے عوامی مارچ ہوئے ہیں۔ عوام نے موجودہ حکومت کی ناکام ناقص پالیسیوں ،سابق حکمرانوں کی کرپشن ،مہنگائی وبے روزگاری کے خلاف جماعت اسلامی کی جدوجہد میں ساتھ دیا۔ بلوچستان میں بھی مہنگائی ،بے روزگاری ،آئی ایم ایف ،سی پیک میں بلوچستان کو نظراندازکرنے کے خلاف عوامی جدوجہد شروع کر رکھی ہے، کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں عوامی مارچ کے جلسوںمیں امیر جماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق خصوصی شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ظالمانہ اقدامات ناقابل برداشت ہوچکے ہیں ۔ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ملک میں کاروبار زندگی ٹھپ ہوچکا ہے۔ ہزاروں چھوٹے صنعتی یونٹ اور گھریلو دستکاریاں بند ہونے سے لاکھوں لوگوں کا روزگار ختم ہوگیا ہے ۔ لوگ مہنگائی ، بے روزگاری کے ہاتھوں تنگ آ کر خود کشیوں پر مجبور ہوچکے ہیں ۔ عوام مہنگائی اور غربت کی چکی میں پس رہے ہیں اور حکمران ہر روز آئی ایم ایف کے حکم پر نئے نئے ٹیکس متعارف کرا رہے ہیں ۔اس حوالے سے بلوچستان کے غریب عوام نان شبینہ کے محتاج ہوئے ہیں معیشت و تجارت وزراعت بجلی کی بدولت چل رہی ہے مگربجلی کی ناروا غیر اعلانیہ 15 سے 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ نے عوام کو بہت زیادہ پریشان اور کاروبارونظام زندگی تباہ کر دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت محض آئی ایم ایف کو خوش کرنے،قرضے لینے اورمہنگائی کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔ حکومت نے کسی معاملے میں بھی عوام اور منتخب ایوان کو اعتماد میں نہیں لیا ۔ عوام کو چارہ بنا کر آئی ایم ایف کے آگے ڈال دیاگیاہے ۔ حکومت نے اپنی نااہلی اور نالائقی سے عوام کو مارنے کا ٹھیکا لے رکھاہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی عوام کے ساتھ آئی ایم ایف کا رویہ قصائیوں جیسا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومتی پالیسیوں سے تمام شعبہ ہائے زندگی کے لوگ تنگ آچکے ہیں ۔ صنعت اور زراعت تباہی کے دھانے پر ہے کسان اور مزدور کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ حکمران کہتے تھے کہ وہ ملک سے غربت کا خاتمہ کریں گے مگر ان کی پالیسیوں سے روزانہ لاکھوں کی تعداد میں لوگ غربت کی لکیر سے نیچے لڑھکتے جارہے ہیں ۔ حکومت کا سارا زور کولیکشن پر ہے جنریشن کی طرف توجہ نہیں ۔
لیاقت بلوچ