شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کے مزید انکشافات جلد سامنے لائوں گا،شہزاد اکبر

178

لاہور( مانیٹر نگ ڈ یسک )معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف کی منی لانڈرنگ سے متعلق مزید انکشافات کروں گا،آئندہ ہفتے بتاؤں گا شہباز شریف کے لیے کن کن لوگوں نے منی لانڈرنگ کی،شہباز شریف صاحب ہم آپ سے ایرا فنڈز سے کی گئی صرف 3 ادائیگیوں کا پوچھ رہے ہیں، یہ بتائیں کہ آپ کے داماد علی عمران کو 6 کروڑ کیوں دیے گئے؟ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ شہباز شریف صاحب ہم آپ سے ایرا فنڈز سے کی گئی صرف3 ادائیگیوں کا پوچھ رہے ہیں اس کا جواب دے دیں، قوم کو گمراہ نہ کریں، یہ بتائیں کہ آپ کے داماد علی عمران کو 6 کروڑ کیوں دیے گئے؟شہزاداکبر نے کہا کہ ہم صرف 3 ادائیگیوں کاپوچھ رہے ہیں جو حکومت پنجاب کے ارتھ کوئک ریلیف اینڈ ری کنسٹرکشن اتھارٹی (ایرا) سے کی گئیں۔شہزاداکبر نے بتایا کہ 6 ستمبر 2012 ء کو 2کروڑ روپے کی پہلی ادائیگی کی گئی، دوسری ادائیگی ایک کروڑ 30 لاکھ روپے کی مارچ 2013ء میں کی گئی، تیسری ادائیگی 2 کروڑ 70 لاکھ روپے کی جولائی 2011ء میں کی گئی، تینوں ادائیگیوں کی رقم ملا کر 6 کروڑ روپے بنتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 13کروڑ روپے ادائیگی سے زمین خریدی گئی، چیک سے ادائیگی نوید اکرام نے کی، پاور آف اٹارنی علی عمران کے نام کی تھی، نوید اکرام ایرا کے پیسے سے زمین کیسے خریدرہاتھا؟شہزاد اکبر نے کہا کہ نوید اکرام نے عدالت میں علی عمران کا کردار بتایا، نوید اکرام کے معاملے میں شہبازشریف کا انصاف سمجھ نہیں آیا، شہبازشریف کی پریس کانفرنس کی اصل وجہ یہ ہے کہ پورے ٹبر کی چوری پکڑی گئی، نوید اکرام غریب تھا تو چھترول کرادی، علی عمران کو لندن بھیج دیا، نوید اکرام نے عدالت میں علی عمران سے تعلق کے بارے میں بتایا۔شہزاد اکبر نے کہا کہ نویداکرام کی اصل داستان 2016ء سے شروع ہوتی ہے، نوید اکرام، علی عمران اور فرخ شاہ کا گٹھ جوڑ تھا، علی عمران مفرور ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2لوگوں نے چوری کی لیکن ایک کی چھترول بھی کی اور گرفتار بھی کرادیا لیکن دوسرے کو فرار کرا دیا کیونکہ وہ داماد تھا، حمزہ شہباز، سلمان شہباز، نصرت شہباز اور علی عمران کی ایمپائر ٹی ٹیز پر کھڑی ہے۔شہزاد اکبر نے کہا کہ علی عمران کنٹریکٹر تھا نہ سب کنٹریکٹر، یہ سیدھا سیدھا ڈاکا تھا۔انہوں نے کہا کہ شریف فیملی پر منی لانڈرنگ کا الزام ہے، منی لامڈرنگ سے نصرت شہباز نے ڈونگا گلی میں گھر خریدا، حمزہ شہباز کا جوہر ٹاؤن کا گھر ٹی ٹیز سے خریدا گیا۔شہزاد اکبر نے کہا کہ احتساب سے ملک بدنام نہیں ہورہا بلکہ پتا چلتا ہے کہ نظام نے کام کرنا شروع کردیا ہے، شہباز نے وعدہ کیا تھا کہ میرے خلاف برطانیہ کی عدالت میں مقدمہ دائر کریں گے، اگر لیگل ایڈ کی کمی ہے تو میں وکیل بھی دوں گا۔معاون خصوصی نے کہا کہ محکمہ اینٹی کرپشن کو کور اپ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا، اگر اینٹی کرپشن کارروائی کررہا تھا تو 2016ء سے 2018ء تک علی عمران کا نام کیوں نہیں سامنے آیا؟ نیب نے اینٹی کرپشن سے اس کیس کو لیا تو سارا معاملہ کھل کر سامنے آیا۔شہزاد اکبر نے کہا کہ نوید اکرام پلی بارگین کرچکا ہے اور علی عمران مفرور ہے، قانون کے مطابق اس کی جائداد ضبط ہوگی اور ریکوری کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ نہیں کہ یہ جیلوں میں رہیں اور ہم ان پر پیسا خرچ کریں، جتنا پیسا لوٹا ہے واپس کریں اور ہماری جان چھوڑیں، زیادہ تر مطلوب افراد برطانیہ اور یو اے ای میں ہیں،برطانیہ سے حوالگی کا معاہدہ نہیں ا س لیے مشکلات ہیں، ہمیں برطانیہ کے تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔