لاڑکانہ، شیخ زید چلڈرن اسپتال میں بچوں کا ایمرجنسی وینٹی لیٹر ناکارہ

302

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری کے حلقہ انتخاب لاڑکانہ شہر کے سرکاری اسپتالوں کی حالت میں بہتری نہ آسکی، صوبائی وزیر صحت کی جانب سے بھی شیخ زید چلڈرن اسپتال میں لگایا گیا بچوں کا ایمرجنسی وینٹی لیٹر ناکارہ ہوگیا، ایمرجنسی وینٹی لیٹر نصب ہونے کے بعد سے ایک روز بھی استعمال نہیں کیا جاسکا۔ سینئر ڈاکٹر بھی ذمے داری لینے سے قاصر ہیں، چانڈکا ٹیچنگ اسپتال میں بھی نصب 11 ایمرجنسی وینٹی لیٹرز میں سے 9 ناکارہ ہوچکے ہیں، چانڈکا ٹیچنگ اسپتال میں صرف دو ایمرجنسی وینٹی لیٹرز کام کررہے ہیں۔ سنگین صورتحال کے باعث ایمرجنسی وینٹی لیٹرز نا ہونے کی وجہ سے یومیہ بنیادوں پر سانس کی تکلیف میں مبتلا نو مولود 5 سے 7 بچے چلڈرن اسپتال میں دم توڑ جاتے ہیں، بدقسمتی سے بلاول زرداری کے دورے اور سرکاری اسپتالوں کی معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کے متعلق پریس کانفرنس کرنے کے باوجود سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی کو ڈیل کرنے کے لیے کوئی بھی سینئر پروفیسر یا سرجن دستیاب نہیں ہے۔ سندھ ہائی کورٹ لاڑکانہ کے احکامات پر ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ نعمان صدیق، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالستار شیخ، ضلعی ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالرحمن بلوچ اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن لاڑکانہ کے صدر اطہر عباس سولنگی نے چانڈکا ٹیچنگ اسپتال کے آئی سی یو سمیت دیگر وارڈز کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران ڈاکٹر چندر کمار نے ڈپٹی کمشنر کو 9 خراب پڑے وینٹی لیٹرز کے متعلق آگاہی دی۔