امریکا نے خلیج فارس پر بحرین میں کانفرنس بلالی

348
واشنگٹن: ایران کے لیے امریکی ایلچی برائن ہک اور بحرینی وزیر خارجہ خالد الخلیفہ مباحثے میں شریک ہیں
واشنگٹن: ایران کے لیے امریکی ایلچی برائن ہک اور بحرینی وزیر خارجہ خالد الخلیفہ مباحثے میں شریک ہیں

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی برائن ہک نے کہا ہے کہ خلیج فارس کے سمندری تحفظ کے حوالے سے جلد ہی ایک کانفرنس بحرین میں منعقد کی جائے گی، جس میں 65 ممالک کے مندوبین شرکت کریں گے۔ انہوں نے یہ بات واشنگٹن میں اٹلانٹک کونسل کے تحت منعقد کیے گئے ایم مباحثے میں کہی، جس میں ان کے ساتھ بحرین کے وزیر خارجہ شیخ خالد بن احمد الخلیفہ بھی شریک تھے۔ جب کہ امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاک کمیٹی کے چیئرمین جنرل جوزف ڈانفرڈ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ امریکا نے ایران اور یمن کے باغیوں کی طرف سے عالمی اور علاقائی پانیوں کے تحفظ کے لیے ایک نیا عالمی عسکری اتحاد تشکیل دینے کا پروگرام بنایا ہے۔ یہ پروگرام ایک ایسے وقت میں وضع کیا گیا ہے جب دوسری جانب خطے کے سمندر میں تیل بردار جہازوں پرحملوں کا الزام ایران اور یمن کے حوثی باغیوں پرعائد کیا جاتا ہے۔ دوسری جانب برطانیہ نے اہم آبی گزرگاہ آبنائے ہرمز میں اپنے مال بردار جہازوں کے تحفظ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ برطانوی وزیر دفاع پینی مورڈونٹ نے جمعرات کو ایک تقریر میں کہا کہ وہ اس تشویش کے اظہار میں حق بجانب ہیں۔ وہ بحری افواج کی تعیناتی کے بارے میں ایک دفاعی کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں۔یہ کانفرنس ایران سے برطانیہ کی بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں منعقد کی گئی ہے۔ 4 جولائی کو جبل طارق میں برطانیہ کی شاہی بحریہ نے ایران کے ایک تیل بردار بحری جہاز کو پکڑ لیا تھا۔اس ٹینکر کے بارے میں یہ بتایا گیا تھا کہ وہ یورپی یونین کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شام کے لیے ایران کا خام تیل لے کر جارہا تھا۔ اس واقعے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات تناؤ کا شکار ہوچکے ہیں۔