ترکی ایف 35 پروگرام سے باہر‘ پائلٹ بے دخل

401
واشنگٹن: پینٹاگون کے اعلیٰ عہدے دار ترکی کو ایف 35 پروگرام سے باہر کرنے کا اعلان کررہے ہیں
واشنگٹن: پینٹاگون کے اعلیٰ عہدے دار ترکی کو ایف 35 پروگرام سے باہر کرنے کا اعلان کررہے ہیں

واشنگٹن/ انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی حکومت نے کہا ہے کہ ترکی ایف 35 جنگی طیاروں کے منصوبے کا اب مزید حصہ نہیں ہے۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان اسٹیفنی گریشام کے مطابق روسی میزائل نظام خریدنے کے فیصلے کی وجہ سے ایف 35 پروگرام میں ترکی کی مزید شمولیت ممکن نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف 35 طیارے ایک ایسی روسی نظام کے ساتھ نہیں چل سکتے، جو جدید صلاحیتوں کے بارے میں جاننے کے لیے استعمال کیا جاتا ہو۔ دفاعی شعبے کے امریکی نائب سیکرٹری ایلن لارڈ نے کہا کہ اس منصوبے سے ترکی کے اخراج کا عمل ممکنہ طور پر اگلے برس شروع ہو جائے گا۔ساتھ ہی امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے اعلان کیا ہے کہ ترکی کو ایف 35 لڑاکا طیاروں کے پروگرام سے نکالنے کی کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے۔ پینٹاگان کے مطابق نیٹو کی رکنیت سے متعلق امور کا فیصلہ خود نیٹو کرے گا۔ امریکا نے ایف 35 طرز کے لڑاکا طیاروں پر تربیت حاصل کرنے والے 2 ترک ہوابازوں سے کہا ہے کہ وہ 31 جولائی ملک سے چلے جائیں۔ دوسری جانب تُرک حکام نے کہا ہے کہ ایف 35 کے منصوبے سے ترکی کو نکالنے کا واشنگٹن کا فیصلہ اتحاد کی روح کے خلاف ہے۔ انقرہ حکومت نے امریکا سے یہ فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ تُرک وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکا نے کوئی قانونی جواز پیش کیے بغیر یہ فیصلہ کیا ہے۔ اس موقع پر امریکا سے کہا گیا ہے کہ یہ اقدام دونوں ممالک کے دفاعی روابط کو ناقابل تلافی نقصان پہنچائے گا اور اس غلطی کو درست کیا جائے۔ ادھر روسی دفاعی صنعتی کمپنی روس ٹیک کے اعلیٰ عہدے دار سرگئی چیمیوزوف نے کہا ہے کہ اگر ترکی چاہے تو ہم سے ایس یو 35طیارے خرید سکتا ہے۔ چیمیز وف نے روسی تُرک فوجی تربیتی مشترکہ تعاون سے متعلق ایک اخباری کانفرنس کے دوران اس بات کا اظہار کیا۔