بندے اٹھاتے ہو، یہ تمہار ے غلام ہیں؟ عدالت عظمیٰ پولیس افسران پربرہم

210

کراچی (نمائندہ جسارت) عدالت عظمیٰ نے سروس ٹریبونل کی طرف سے 3 شہریوں کو غیرقانونی حراست میں رکھنے والے سب انسپکٹر محمد یونس اور سب انسپکٹر ارشاد جٹ کی بحالی کے فیصلے کے خلاف محکمہ سندھ پولیس کی اپیل پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔ جسٹس گلزار احمد نے مذکورہ افسران پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ بندے اٹھا کر سمجھتے ہو‘ یہ تمہاری رعایا ہیں‘ جس کو چاہو اٹھا لیتے ہو‘ کیا نوکر سمجھتے ہو شہریوں کو ؟ تمہارے غلام ہیں یہ لوگ؟۔ عدالت عظمیٰ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ کے روبرو2 پولیس افسران کی ٹریبونل سے بحالی کے خلاف محکمہ پولیس کی اپیل کی سماعت ہوئی۔ سب انسپکٹر ارشاد جٹ نے کہا کہ مشتبہ افراد کو تفتیش کے لیے لائے تھے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ تمہارے نوکر ہیں جو تھانے آئیں گے ؟ جس نے تفتیش کرنی ہو خود جایا کرے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ محکمہ پولیس نے شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے پر دونوں افسران کو برطرف کیا تھا‘ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل ( اے وی سی سی) کے سب انسپکٹرز محمد یونس اور ارشاد جٹ نے3 شہریوں کو غیرقانونی طور پر لاک اپ کیا تھا‘ سروس ٹریبونل نے ملزمان کو بحال کرنے کا حکم دے دیا‘ دونوں افسران کی برطرفی کا حکم بحال کیا جائے۔ عدالت نے محکمہ پولیس کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔
عدلیہ برہم