سوڈانی فوجی کونسل اور اپوزیشن نے معاہدے پر دستخط کردیے

189

خرطوم (انٹرنیشنل ڈیسک) سوڈان میں فوجی عبوری کونسل اور اپوزیشن جماعتوں نے اختیارات کی تقسیم کے معاہدے پر باضابطہ دستخط کر دیے۔ تقسیم اختیارات کی منظوری کے موقع پر ایتھوپیا اور افریقا کے ثالث بھی موجود تھے، تاہم دستور میں تبدیلی سے متعلق دستاویز پر دستخط جمعہ کے روز تک ملتوی کر دیے گئے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق معاہدے کے تحت مشترکہ عبوری کونسل کے 11 ارکان میں 5 فوجی، 5 اپوزیشن اور ایک غیر جانب دار شخصیت کو شامل کیا جائے گا۔ خود مختار کونسل کی منظوری کے ساتھ ہی فوجی کونسل کا ایک رکن 21 ماہ تک اس کی سربراہی سنبھالے گا، جب کہ دیگر 18 ماہ کے دوران کونسل کی قیادت عوامی نمایندے کریں گے۔ معاہدے کے تحت ملک میں قیام امن کا عمل 6 ماہ کے اندر مکمل کیا جائے گا۔ سوڈان میں جاری اقتصادی ابتری کو ختم کرنے اورپائیدار ترقی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔ معاشی بحران کا ٹھوس حل نکالنے کے ساتھ قانونی اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔ اس کے علاوہ قانون ساز کونسل کے حوالے سے غور وخوض خود مختار کو کونسل کے قیام تک مؤخر کیا گیا ہے۔ دیگر امور کے ساتھ ملک میں مستقل دستور کے لیے نیا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔ ریاستی ڈھانچے کی اصلاح کے لیے نیا پروگرام ترتیب دے کر عسکری ادارے کو قانون کے دائرہ کار میں لاکر اصلاحات کی جائیں گی۔ افریقی یونین کے مندوب محمد حسن ولد البات کا کہنا تھا کہ سوڈان کی فوجی اور عوامی قیادت نے آنے والے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے، جس کے بعد سوڈان نئے دور میں داخل ہو گیا ہے۔ ثالث کا کردار ادا کرنے والے ایتھوپیائی مندوب محمود دریر نے کہا کہ فوج اور عوامی قیادت متفق ہونا بڑی کامیابی ہے۔