گرین لائن بس منصوبے کی راہ میں حائل رکاوٹیںدورکی جائیں،وزیراعلیٰ

135

کراچی (اسٹاف رپورٹر) گرین لائن بی آر ٹی کا آپریشن جو کہ سندھ انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (ایس آئی ڈی سی ایل )نے شروع کیا ہے جو کہ ایک وفاقی حکومتی ادارہ ہے اور اس حوالے سے پہلے 3 سالوں کے لیے ایک باضابطہ معاہدہ سندھ حکومت اور ایس آئی ڈی سی ایل کے مابین ہوا ہے۔ایس آئی ڈی سی ایل سندھ حکومت کے ساتھ منصوبے کی صوبائی حکومت کو اس کی تکمیل کے بعد منتقلی کے حوالے سے قریبی رابطہ رکھے گی۔گرین لائن بس منصوبے کی راہ میں حائل رکاوٹیںدورکی جائیں،منصوبے کے سی ای او اس کی تکمیل کے حوالے سے رفتار کو تیز کریں تاکہ اس پر آئندہ سال سے کام شروع ہوسکے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گزشتہ روز اپنے زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کیا۔ اجلاس میں وزیر بلدیات سعید غنی، وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ، چیف سیکرٹری ممتاز شاہ، چیئر پرسن پی اینڈ ڈی ناہید شاہ، ورلڈ بینک کنٹری ڈائریکٹر میلنڈا گوڈس، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری ساجد جمال ابڑو، چیئرمین ایس آئی ڈی سی ایل ثمر علی خان اور دیگرسینئر افسران نے شرکت کی۔ گرین لائن پروجیکٹ کے سی ای او صالح فاروقی نے اجلاس کو وزیراعظم کی جانب سے سندھ حکومت کے ساتھ گرین لائن بی آرٹی ایس جو ایس آئی ڈی سی ایل نے پہلے 3سالوں کے لیے کرنا ہے، کے آپریشن سے متعلق باضابطہ معاہدے کرنے کے لیے کیے گئے فیصلے سے متعلق آگاہ کیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے اس تجویز کی منظوری دی اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو ہدایت کی کہ وہ ایک ڈرافٹ ایگریمنٹ تیار کرے،معاہدہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے ساتھ تیار کیا جائے۔ انہوں نے چیف سیکرٹری کو بھی ہدایت کی کہ وہ ڈرافٹ معاہدے کا محکمہ ٹرانسپورٹ کے متعلقہ کنسلٹنٹس کے ساتھ تجزیہ کرائیں اور اس کے بعد انہیں رپورٹ دیں تاکہ اس پر فوری طورپر دستخط ہوسکیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے تمام متعلقہ محکموں بشمول ٹرانسپورٹ ، بلدیات کو بھی ہدایت کی کہ وہ گرین لائن پروجیکٹ کے آپریشن اور تکمیل میں تمام رکاوٹوں کو ختم کردیں۔