شیخ زایدد اسلامک سینٹر میں ڈائریکٹرکی تعیناتی سے متعلق درخواست

191

کراچی (اسٹاف رپورٹر) عدالت عظمیٰ نے خاتون ایسوسی ایٹ پروفیسر کو شیخ زایداسلامک سینٹرکی ڈائریکٹر تعینات کرنے سے متعلق وکیل جامعہ کراچی کی طرف سے دی گئی دستاویزات درخواست گزار کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے طرفین کے وکلا کو آئندہ سماعت پر دلائل کے لیے تیاری کرکے پیش ہونے کی ہدایت کردی۔ عدالت عظمیٰ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس سجاد علی پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو خاتون ایسوسی ایٹ پروفیسر کو شیخ زاید اسلامک سینٹر کی ڈائریکٹر تعینات کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایسوسی ایٹ پروفیسر کو غیرقانونی طور پر جون 2016ء میں ڈائریکٹر تعینات کیا گیا۔ جامعہ کراچی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ خاتون ایسوسی ایٹ پروفیسر قائم مقام ڈائریکٹر ہیں، نئے ڈائریکٹر کی تعیناتی کیلیے اشتہار دے دیا گیا ہے۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے آپ لوگوں کی وجہ سے جامعہ کراچی کا نام پورے ملک میں بدنام ہے۔ اسی طرح کے اقدامات کی وجہ سے اب جامعہ کراچی کو پورے ملک میں اچھا نہیں سمجھا جاتا۔ یہ ساری گڑبڑ کسی نہ کسی کو فائدہ پہنچانے کیلیے کی جاتی ہے۔ 40 سال پہلے کراچی یونیورسٹی پریمیم یونیورسٹی سمجھی جاتی تھی۔ اب تو لگتا ہے جامعہ کراچی کے ٹھیک ہونے کی کوئی گنجائش نہیں۔ عدالت نے وکیل جامعہ کراچی کی طرف سے دی گئی دستاویزات درخواست گزار کو فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے وکلا طرفین کو 22 جولائی کو دلائل کیلیے تیاری کرکے آنے کی ہدایت کردی۔