قبائلی علاقوں میں انتخابات کے انتظامات مکمل آرٹی استعمال نہیں ہوگا،الیکشن کمیشن

268

اسلام آباد(آن لائن/اے پی پی) سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب ملک نے قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا ہے کہ 20جولائی کو قبائلی اضلاع میں ہونے والے انتخابات میں انٹرنیٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم استعمال نہیں کیا جائے گا،بیلٹ پیپر کے علاوہ انتخابات میں استعمال ہونے والا دیگر تمام مواد ریٹرننگ افسران کے سپرد کر دیا گیا ہے ، امیدوار انتخابی مہم آزادانہ طریقے سے چلا رہے ہیں ،تمام پولنگ اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں، دور دراز پولنگ اسٹیشنوں سے رات 2 بجے تک مکمل نتائج نشر کرنا ممکن نہیں ہوگا ، میڈیا سمیت انتخابات کی مانیٹرنگ کرنے والی تنظیموں کے نمائندوں کو کارڈ جاری کیے جا رہے ہیں ۔کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن سسی پلیجو کی سربراہی میں میں ہوا ، جس میں سینیٹر فاروق ایچ نائیک،سینیٹر پرویز رشید ،سینیٹر مصدق ملک ،سینیٹر سکندر میندرو،سینیٹر گیان چند ،انوار الحق کاکڑسینیٹر میر محمد یوسف بادینی اور سینیٹر عابدہ محمد عظیم کے علاوہ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان ،سیکرٹر ی الیکشن کمیشن اور دیگر حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس کو ڈی جی الیکشن کمشنر شریف اللہ خان نے بتایاکہ قبائلی اضلاع کے 16حلقوں میں 28لاکھ ووٹرز حصہ لیں گے ،458امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ،133نے کاغذات نامزدگی واپس لیے، 12ریٹائرڈ ہوگئے، اب 313 امیدوارو ں کے مابین مقابلہ ہوگا ، 47بے ضابطگیوں کا نوٹس لیکر انہیں موقع پر حل کردیا۔ الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کو اعلانات اور احکامات جاری کرنے سے بھی روک دیا تھا۔ انتخابات میں پاک فوج کی تعیناتی کا مقصد پولنگ کو پرامن اور شفاف بنانا ہے، تعینات سیکور ٹی عملے کو مجسٹریٹ کے اختیارات دینے کا مقصد پولنگ اسٹیشنوں پر قبضہ کرنے یا یرغمال بنانے والوں کے خلاف کاروائی کرنا ہے تاہم اس کے لیے انہیں متعلقہ ریٹرننگ افسر اور پریذائیڈنگ افسر سے اجازت لینا ضروری ہے ۔ کمیٹی کی چیرپرسن سسی پلیجو نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کو قبائلی اضلاع میںہونے والے انتخابات کے دوران آزادی اظہارپرپابندیوں کی شکایات ملی ہیں اور انہیں اس پر تشویش ہے،آر ٹی ایس استعمال نہ ہونے سے شکوک و شبہات جنم لیں گے۔ علاوہ ازیں چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے شجاع الرحمن ملک کی ن لیگ کی انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کرکے 8 اگست کو سنائے جانے کا اعلان کیا۔مزید براں الیکشن کمیشن نے 23 جولائی کو قومی اسمبلی کے حلقہ NA-205 گھوٹکی II سے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں سے کہا ہے کہ وہ 21 اور 22 جولائی کی درمیانی شب اپنی انتخابی مہم ختم کر دیں ، اس کے بعد مہم میں ملوث امیدوار کو ایک لاکھ روپے جرمانہ یا 2 سال قید کی سزا دی جا سکتی ہیں۔