وفاقی حکومت کی قبائلی اضلاع کے الیکشن میں مداخلت کا نوٹس لیا جائے،سراج الحق

396
دیر:امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق تیمر گرہ میں باجوڑ کے مشران کے اجتماع سے خطاب کر رہے ہیں
دیر:امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق تیمر گرہ میں باجوڑ کے مشران کے اجتماع سے خطاب کر رہے ہیں

دیر(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ گورنر ہائوس پشاور خیبر پختونخوا میں شامل ہونے والے نئے قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات کو ہائی جیک کررہاہے، گورنر وفاقی حکومت کا نمائندہ ہوتاہے جبکہ وفا قی حکومت براہ راست انتخابات میں مداخلت کررہی ہے جو سراسر غیر آئینی اور انتخابی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے ، لہٰذا الیکشن کمیشن انتخابات کی شفافیت اور غیر جانبداری کو یقینی بنائے ورنہ عوام الیکشن پر عدم اعتماد کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تیمرگرہ میں باجوڑ کے مشران کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ گورنر ہائوس پشاور میں نئے قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات کوہائی جیک کرنے کے لیے ایک سیل قائم کردیا گیاہے اور لوگوں کو گورنر ہائوس بلا بلاکر لالچ اور دھونس سے حکومتی پارٹی کے امیدواروں کی حمایت پر مجبور کیا جارہاہے ۔ علاوہ ازیں سینیٹر سراج الحق نے خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے اسمبلی میں پیش کیے گئے 18 سال سے قبل شادی پر پابندی کے بل کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ بل شریعت اور مسلم فیملی ایکٹ کے خلاف ہے ۔ حکومت مغرب کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے این جی اوز کے کہنے پر نت نئے قوانین متعارف کرا رہی ہے، جو قرآن و سنت اور ہماری معاشرتی اقدار کی سراسر نفی ہے ۔انہوں نے کہاکہ شریعت میں شادی کے لیے عاقل و بالغ ہونا شرط ہے جبکہ حکومت 18 سال سے ایک دن قبل شادی پر 3 سال قید کی سزا تجویز کر رہی ہے جو آئین پاکستان اور مسلم فیملی لاز کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے ۔