بحرہ روم میں گیس کی تلاش یورپی یونین نے ترکی پر پابندی لگا دی

920
بحیرۂ روم: ترکی کے جہاز اپنے ماتحت قبرص کی سمندری حدود میں گیس کی تلاش کے لیے ڈرلنگ کررہے ہیں
بحیرۂ روم: ترکی کے جہاز اپنے ماتحت قبرص کی سمندری حدود میں گیس کی تلاش کے لیے ڈرلنگ کررہے ہیں

برسلز ؍ انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) یورپی یونین نے قبرص کی سمندری حدود میں ترکی کی جانب سے گیس کی تلاش کے لیے کھدائی پر انقرہ حکومت کے خلاف ابتدائی پابندیاں لگانے کی منظوری دے دی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپی کابینہ کا الزام ہے کہ ترکی نے غیر قانونی کھدائی جاری رکھی ہے جس کی وجہ سے فضائی نقل وحرکت کے معاہدے پر بات چیت روک دی گئی ہے جب کہ یورپین سرمایہ کاری بینک سے دیے جانے والے قرضے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی یورپی یونین نے ترکی کے اقدامات کے نتیجے میں 2020ء تک دیے جانے والے 146 ملین یورو مالیت کے فنڈز روک دیے ہیں۔ دوسری جانب ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولو کا کہنا ہے کہ انقرہ حکومت سے متعلق یورپی یونین کے فیصلوں کو انتہائی سنجیدگی سے لینے کی ضرورت نہیں۔ مقدونیا کے دارالحکومت اسکوپے میں ایک پریس کانفرنس میں مولود اولو کا مزید کہنا تھا کہ یورپی اقدامات سے خطے میں توانائی کے شعبے میں ترکی کی سرگرمیاں جاری رکھنے کا عزم متاثر نہیں ہوگا اور انقرہ حکومت یورپی یونین کی پابندیوں کے باوجود اپنے زیر انتظام آنے والی قبرصی سمندری حدود میں تیل اور گیس کی تلاش جاری رکھے گی۔ اسی دوران ترکی نے قبرصی سمندری حدود میں تین جہاز روانہ کردیے ہیں اور چوتھا بھی جلد ہی روانہ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ ترک وزیر ِ توانائی و قدرتی وسائل فاتح دونمیز کا کہنا ہے کہ ترکی اس حوالے سے خودمختار ہے اور یہ اپنے چار جہازوں کے ساتھ تیل و گیس کی تلاش کا کام جاری رکھے گا۔