مقبوضہ کشمیر: بھارت فوجیوں نے 5 برس میں 427 کشمیری شہید کردیے

276

سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوںنے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ 5 سال کے دوران اسکالروں اور اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں سمیت ایک ہزار 427 کشمیریوںکو شہید کیا ہے، علاوہ ازیں فوجیوں نے بارہمولہ کے علاقے کریری اور کپواڑہ کے علاقے کرال گنڈ میں بھی تلاشی اور محاصرے کی کارروائی شروع کردی ہے۔ ادھر بھارتی پولیس نے اسلام آباداورسرینگر کے اضلاع میں گھروں پر چھاپوںکے دوران 62سالہ عبدالرشید میر اور بشیر احمد مولوی کو گرفتار کرلیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2014ء سے رواں سال 30 جون تک شہید ہونیوالے کشمیریوں میں 122 لڑکے اور 31 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ 114 کشمیریوںکو بھارتی فوجیوںنے دوران حراست اور جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ یاد رہے کہ بھارت کے وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے لوک سبھا میں گفتگو کے دوران تصدیق کی ہے کہ ان 5 برس کے دوران بھارتی فوجیوں نے 960 سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔ علاوہ ازیں ضلع کولگام میں بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ فوجیوں نے ضلع کولگام کے علاقے کھڈونی میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے خلا ف مظاہرے کے شرکا کو منتشر کرنے کیلیے آنسو گیس اور پیلٹ گنز کا بے دریغ استعمال کیا۔ ایک فوٹو جرنلسٹ سہیل ڈار بھی اس دوران کوریج کرتے ہوئے زخمی ہوگیا۔ علاوہ ازیں حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں بادل پھٹنے کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور مقبوضہ کشمیر کے علاقوں سوپور اور ترال میں شدید بارشوں کے باعث املاک کو پہنچے والے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔