میرپورخاص سندھ فوڈ اتھارٹی کا ہوٹلوں پر چھاپا غیرقانونی معیاری اشیاء تلف

482

میرپورخاص(نمائندہ جسارت)سندھ فوڈ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیم نے میرپورخاص میں ہوٹلوں،مٹھائی کی دکانوں اورکھانے پینے کی اشیا فروخت کرنے والے ڈھابوں پر چھاپے،معیار پر پورا نہ اترنے والوں پر بھاری جرمانے اور تنبیہ،15 روز میں کھانے والی اشیا کا معیار ، صفائی ستھرائی کا معیار بہتر کرنے اور لائسنس کی تجدید کرانے کی ہدایت کی اور زائد المیعاد مشروب تلف کیے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ فوڈ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد کی ٹیم جس کی سربراہی امجد چانڈیو کر رہے تھے جبکہ ٹیم میںڈائریکٹر آپریشن ٹو امتیاز علی ابڑو،فوڈ آفیسر راحت حسین جونا،راحیل،جینیفر عندلیب،عظمیٰ اورصنم حمزہ و دیگر شامل تھے ،نے میرپورخاص میں ہوٹلوں، مٹھائی کی دکانوں اور کھانے پینے کی اشیا فروخت کرنے والے ڈھابوں پر چھاپے مار کر کھانے پینے کی اشیا کی تیار ی میں حفظان صحت وصفائی کا خیال نہ رکھنے والوں کے خلاف بھاری جرمانے عائد کیے ٹیم نے حفظان صحت پر عمل نہ کرنے اور ممنوع کیمیکل ایمونیا کے استعمال پر ایم ڈی سوئٹس کو50 ہزار روپے جرمانہ ، سلطان ہوٹل کے مالک کو صحت وصفائی پر عمل نہ کرنے اور ناقص اور کھلے مصالحہ جات کا استعمال کرنے پر30 ہزار روپے جرمانہ، کیفے شیراز کے مالک کو30 ہزاراور آفتاب کڑاہی گوشت کے مالک کو10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جبکہ ہوٹلوں اور دیگر دوکانوں سے ناقص مصالحہ جات قبضہ میں لے کر لیبارٹری ٹیسٹ کیلیے ساتھ لے گئے جبکہ فروٹ جوس کی دوکانوں سے ذائد المیعاد کولڈ ڈرنک تلف کر دیںاس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فوڈ اتھارتی حیدرآباد امجد علی چانڈیو نے بتایا کہ صوبائی وزیر فوڈ اور سماجی بہبود ہری رام کشوری لال اور ڈائریکٹر جنرل سندھ امجد علی لغاری کی ہدایت پر تمام کارروائی عمل میں لائی گئی ہے اور یہ کارروائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک حفظان صحت کے اصولوں پر عمل نہیں ہو جاتا۔ انہوں نے بتایا کہ جن پر پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے ان کو پندرہ دن کے اندر اندر جرمانے کی رقم سندھ بینک میں جمع کروانا ہو گی۔ انہوں نے بتایا کھلا آئل،کھلے مصالحہ جات ،اجینومو اور دیگر غیر معیاری اور ممنوع اشیاء استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی اس کیلیے اگر ہمیں میرپورخاص میں کیمپ قائم کرنا پڑا تو ہم کریں گے اور معیار پر پورا نہ اترنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی اور جرمانے عائد کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ہوٹلوں کے مالکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ لائسنس بنوائیں۔