سندھ میں تعلیمی بدحالی

717

جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ نے حکومت سندھ کی توجہ سندھ میں تعلیمی بدحالی کی طرف دلاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ سندھ میں 7ہزار اسکول بندش کا شکار ہیں جبکہ 3 ہزار غیر فعال ہیں ۔ یہ صورتحال اس وقت ہے جب صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ ہے ۔ سندھ میں یہ پیپلزپارٹی کی حکومت ہی کا کمال ہوسکتا ہے کہ صوبے میں گھوسٹ اساتذہ سے لے کر گھوسٹ اسکول تک موجود ہیں ۔ سرکاری اسکولوں میں تعلیم کا معیار تباہ کردیا گیا ہے جس کا اندازہ پانچویں اور آٹھویں جماعت کے نتائج سے لگایا جاسکتا ہے ۔ سندھ میں پیپلزپارٹی کا یہ مسلسل تیسرا دور حکومت ہے ۔ اس عرصے میں سندھ میں ہر طرح کی تنزلی دیکھنے میں آئی ہے ۔ اگر کسی شعبے میں ترقی ہوئی ہے تو وہ صرف اور صرف کرپشن ہے ۔ پہلے کرپشن چوری چھپے ہوتی تھی اور اگر اس کا کہیں ذکر عام ہوجائے تو اس کے خلاف کارروائی بھی کی جاتی تھی ۔ اب صورتحال یہ ہے کہ کرپٹ عناصر دیدہ دلیری سے اپنے کام میں مصروف ہیں ۔ انہیں کوئی روکنے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے والا نہیں ہے ۔ اس کی وجہ صرف اور صرف یہ ہے کہ کرپشن اب انتہائی بالائی سطح تک سرایت کرچکی ہے ۔ سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے اور پیپلزپارٹی کے سربراہ ہی کرپشن کے معاملے میں بدنام ترین ہیں ۔ کہا جاتا ہے کہ وزیراعلیٰ اور وزراء سمیت ہر شعبے میں تقررکے لیے پیپلزپارٹی کے سربراہ بذات خود بھاری نذرانے وصول کرتے ہیں ۔ جب ہر شعبہ کا سربراہ خود بھاری رشوت کے عوض تقرر نامہ پاتا ہے تو وہ اپنی لگائی گئی رقم کو کئی گنا کرنے میں مصروف ہوجاتا ہے ۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ سندھ میں انتظامی معاملات ہر سطح پر ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں۔ ایک روپے کا کام کئی سو روپے میں کرانے کی منظوری دی جاتی ہے ۔ ایک بھی ترقیاتی منصوبہ وقت پر مکمل نہیں کیا جاتا ۔ جن منصوبوں کو ایک سال میں مکمل ہونا تھا ، وہ منصوبے پندرہ برسوں میں بھی مکمل نہیں کیے جاسکے ہیں مگر ہر برس ان کے لیے بھاری رقم ضرور مختص کی جاتی ہے جو ہڑپ کرلی جاتی ہے ۔ کرپشن کے الزامات پنجاب میں شریف خاندان پر بھی لگتے رہے ہیں ، مگر پنجاب اور سندھ میں واضح فرق یہ ہے کہ کم از کم وہاں پر ترقی تو نظر آتی ہے ۔ سندھ کا حال یہ ہے کہ موئن جودڑو جائیں تو وہ لاڑکانہ سے زیادہ ترقی یافتہ نظر آتا ہے ۔ آخر پیپلزپارٹی کی حکومت سندھ کے عوام سے کس چیز کا انتقام لے رہی ہے ۔ کیا سندھ میں کبھی حقیقی جمہوریت بھی آئے گی یا پھر اسے ایلکٹیبلز ہی کے حوالے رکھا جائے گا ۔