زراعت کے شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے،حیدر آباد چیمبر

186

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد فاروق شیخانی نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں معیشت میں صحت مند تبدیلی کے لیے تاجر و صنعتکاروں کے اصل نمائندوں سے پُر اَمن فضاء میں اُن کے مطالبات کو بغور سننے کے بعد جائز مطالبات کو تسلیم کرے۔ سازگار ماحول پیدا کرے اور قیدوبند کی دھمکیوں سے اجتناب برتے۔ اُنہوں نے کہا کہ وہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے نمائندہ وفد سے مثبت ماحول میں اُن کے مطالبے سننے کا بندوبست کرے اور اُن کو اعتماد میں لے کر جہاں بے جا ٹیکسز کا نفاذ کیا گیا ہے اُن کو واپس لے۔ اُنہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے میں دھونس اور دھمکیوں سے کبھی بھی مثبت نتائج سامنے نہیں آسکتے۔ اُنہوں نے کہا کہ زراعت کا شعبہ جو ملکی معیشت کا 20 فیصد ہے وہ بھی ٹیکس نیٹ میں
لایا جائے جو اِس وقت ٹیکس چوروں کے لیے بلیک ہیون بنا ہوا ہے اور صرف بزنس کمیونٹی کو زیر بار نہ کیا جائے۔ لہٰذا حکومت اپنے رویے پر نظر ثانی کر کے اور وزراء کو دھمکی آمیز بیانات سے روکے اور اچھی فضاء کو قائم کرے جس کا اِس وقت ملکی معاشی حالات تقاضا کر رہے ہیں۔ دھونس دھمکیوںسے حالات مزید خرابی کا رُخ اختیار کرتے چلے جائیں گے جو نہ تو ملک و قوم، نہ حکومت اور نہ ہی بزنس کمیونٹی کے مفاد میں ہوگا۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی اپنی سوچ تبدیل کرتے ہوئے بزنس کمیونٹی کو اعتماد میں لیں۔ اُن کے جائز مطالبات کو منظور کرتے ہوئے بلاوجہ کے ٹیکسوں میں کمی لائیں اور پُر اَمن اور معاشی بردارانہ فضاء کو قائم کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔
حیدر آباد چیمبر