ترکی کا روسی اشتراک سے جدید ترین میزائل سسٹم بنا نے پر غور

322

 

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) تُرک صدر رجب طیب اردوان نے روسی دفاعی نظام کی خریداری کو جدید ترکی کی تاریخ کا اہم ترین معاہدہ قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان مزید دفاعی اشتراک کی امید ظاہر کی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مدیروں سے گفتگو کے دوران صدر اردوان کا کہنا تھا کہ امکان ہے کہ ترکی خود روسی دفاعی نظام ایس 500 کا نیا ورژن روس کے اشتراک سے تیار کرے گا۔ صدر اردوان نے کہا کہ ترکی کا روس سے ایس 400 دفاعی میزائل لینے کا مقصد علاقے میں امن کا قیام اور قومی سلامتی کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی ایس 400 دفاعی نظام لیتے ہوئے کسی جنگ کی تیاری میں مصروف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف اپنی سیکورٹی کی ضمانت کے لیے اپنے امور انجام دے رہے ہیں۔دفاعی صنعت کو فروغ دینے کا اصل مقصد بھی یہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے اواخر تک دفاعی میزائلوں کے کچھ حصوں کو حاصل کر لیا جائے گا، جب کہ کہ اپریل 2020ء تک ایس 400 مزائلوں کی منتقلی کا کام مکمل ہو جائے گااور مزائلوںکا مکمل کنٹرول تُرک مسلح افواج کے ہاتھوں میں ہوگا۔ ساتھ ہی انہوں نے نیٹو اتحاد کو مطمئن رہنے کا بھی مشورہ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی نیٹو کے دفاع کا اہم رکن ہے اور یہ میزائل سسٹم اس کی مستقبل کی دفاعی قوت میں اضافہ کرے گا۔ صدر اردوان نے اس معاملے پر امریکا کے ساتھ تناؤ کی جانب بھی اشارہ کیا۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس 400 فضائی دفاعی سسٹم ہے جب کہ ایف-35 ایس طیارے حملہ اور طیارے ہیں جس کا ایک دوسرے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ترکی کی ایف -35 طیاروں کی مشترکہ پروڈکشن میں شریک ہے اور اس میں سلسلے میں میں پہلے ہی 1.4رب ڈالر اداکر چکا ہے۔ انہوں کہا کہ اگر ترکی کو امریکی ایف 35 طیاروں کے پروگرام سے الگ کیا گیا، تو اس نوعیت کے ہر طیارے کی قیمت میں 80لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوجائے گی۔ اس لیے یہ واشنگٹن کے لیے کوئی آسان فیصلہ نہیں ہے۔ تاہم اردوان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ ترکی پر لگائی جانے والی کانگرس کی پابندیوں پر استثنا دے سکتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمپ کو ترکی کے ساتھ درمیانہ راستہ اپنانا چاہیے۔ دوسری جانب ایس 400 میزائل سسٹم کی روس سے ترکی کو ترسیل کا عمل جاری ہے۔ میزائل سسٹم کے سامان کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور 8 طیارے ترکی کے دارالحکومت انقرہ کے ہوائی اڈے پر اترچکے ہیں۔ تُرک وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایس 400 طویل مسافت کے علاقائی فضائی و میزائل سسٹم کی ترسیل کے آٹھویں طیارے نے انقرہ کے مرتد ائر اسکوائر میں لینڈنگ کر لی ہے۔