چاند پر پہنچنے کا بھارتی خواب شرمندئہ تعبیر نہ ہوا، روانگی مئوخر

556
بنگلور: انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کی رصدگاہ کے قریب صحافی اور شہری تاریخی لمحہ دیکھنے کے لیے جمع ہیں‘ چندران دوئم مشن مؤخر ہونے کے بعد راکٹ اپنی جگہ کھڑا ہے
بنگلور: انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کی رصدگاہ کے قریب صحافی اور شہری تاریخی لمحہ دیکھنے کے لیے جمع ہیں‘ چندران دوئم مشن مؤخر ہونے کے بعد راکٹ اپنی جگہ کھڑا ہے

 

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی خلائی تحقیقی ادارے نے چاند کے لیے بھیجے جانے سے والے دوسرے مشن کو تکنیکی خرابیوں کے باعث روانگی سے محض ایک گھنٹہ قبل روک دیا۔ ادارے کے ترجمان بی آر گرو پرساد کے مطابق چندرایان 2 نامی خلائی مشن کو روکنے کی وجہ 640 ٹن وزنی لانچنگ گاڑی میں خرابی بنی۔ 14 کروڑ ڈالر کی لاگت سے تیار کردہ چندرایان 2 کو چاند کے قطب جنوبی پر بھیجا جانا تھا، جس کا مقصد چاند پر پانی کے ممکنہ ذخائر تلاش کرنا تھا۔ خبررساں اداروں کے مطابق ان دنوں بھارت میں پانی کی شدید قلت ہے اور مودی سرکار ملک میں پانی کی کمی کو دور کرنے کے بجائے چاند پر پانی تلاش کرنے کے لیے مشن بھیج رہی ہے۔ یہ مشن اس لیے بھی دلچسپی کا باعث تھا کہ اسے نیل آرم اسٹرانگ کے چاند پر قدم رکھنے کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر بھیجا جا رہا تھا۔ اتوار کے روز مشن کے لیے الٹی گنتی کا آغاز کیا گیا تھا، لیکن عین وقت پر ساری تدبیریں الٹی ہوگئیں اور بھارت کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوپایا۔ بھارت سے قبل امریکا، روس اور چین چاند پر اپنے خلائی مشن کامیابی سے بھیج چکے ہیںاور مشن کامیاب ہونے کی صورت میں بھارت دنیا کا چوتھا ملک بن جاتا۔بھارت نے اپنا پہلا خلائی مشن چندرایان 1 کے نام سے 2008 ء میں چاند پر بھیجا تھا جو ناکام ہوگیا تھا۔ چندرایان 2 مشن اس سے قبل بھی تاخیر کا شکار ہوتا رہا ہے، جس کے سبب بھارت چاند کے قطب جنوبی پر پہنچنے والا پہلا ملک بننے سے محروم رہاہے۔ بھارتی خلائی ادارہ اپنے مشن چاند کے اس حصے میں بھیجنا چاہتا ہے، جہاں سائنس دانوں کے خیال میں پانی کے ذخائر برف کی شکل میں موجود ہیں۔