ملک کی پہلی ای کامرس پالیسی متعارف کروانے کا فیصلہ

963

کراچی(اسٹاف رپورٹر)وفاقی وزارت تجارت کی جانب سے ملک کی پہلی ای کامرس پالیسی متعارف کروانے کا فیصلہ کرتے ہوئے پالیسی کو منظوری کے لیے آج منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔اس حوالے سے تیار کیے گئے مسودہ میں ای کامرس کو ریگولیٹ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔مجوزہ پالیسی کے مطابق ای کامرس کو بروئے کار لاتے ہوئے برآمدات کو بڑھایا جائے گا، جس سے ملک میں روز گار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔پالیسی کے مسودہ میں ملکی اور غیرملکی ٹرانزیکشن کے لیے موثر ای پیمنٹ انفرااسٹرکچر کی تجویز پیش کی گئی ہے جبکہ ادائیگیوں کے لیے بین الاقوامی گیٹ وے قائم کرنے کی تجویز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔اسی طرح پالیسی میں آن لائن کاروبار کو لازمی ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ کرنے کی تجویز ہے جبکہ ناکارہ اشیا کو ری ایکسپورٹ کے لیے اجازت دینے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ وزارت تجارت کی جانب سے بنائی گئی اس پالیسی پر عمل درآمد کے لیے وفاق اور صوبوں میں اسٹیرنگ کمیٹیوں کے قیام کی تجویز بھی شامل ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر اورفیڈریشن کی ایف بی آر کمیٹی کے سربراہ زبیرطفیل نے ملک کی پہلی ای کامرس پالیسی کے حوالے سے کہا کہ ای کامرس انڈسٹری کے ذریعہ بہتر نتائج برآمد ہوں گے،اس وقت دنیا بھر ای کامرس کے ذریعہ تجارت کو فروغ دیا جارہا ہے،پاکستان میں بھی ای کامرس میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے اور 2017 کے مقابلے میں2018میں ای کامرس کا حجم کئی گنا بڑھ گیا ہے۔زبیرطفیل نے کہا کہ ای کامرس ایک نئی تجارت جنم لینے کا نام ہے،آن لائن بزنس کا اس وقت دنیا بھر میں عروج ہے،کسی کو دکان پر جانے ،سڑکوں پر ٹریفک جام میں پھنسنے اوروقت برباد کرنے کی ضرورت نہیں ہے،امریکا،یورپ،چائنا سمیت دنیا بھر میں آن لائن تجارت پھیل گئی ہے اور اس وقت دنیا بھر میں آن لائن تجارت کا حجم ٹریلین ڈالر سے بھی زائد ہے،پاکستان میں آن لائن تجارت ابتدائی مراحل میں ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ رواج بڑھ جائے گا، گزشتہ برس چین کی سب سے بڑی آن لائن کاروباری کمپنی علی بابا نے بھی پاکستان کی ای کامرس انڈسٹری میں دلچسپی دکھائی تھی اور پاکستان کی سب سے بڑی ویب سائٹ دراز ڈاٹ پی کے کو خرید لیا تھا،میں سمجھتا ہوں کہ آئندہ برسوں میں اشیائے خورونوش کی خریداری بھی آن لائن کی جائے گی۔