بزنس کمیونٹی سراپا احتجاج، FPCCI خاموش ہے، احمد جواد

267

 

کراچی( اسٹاف رپورٹر)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈانڈسٹری میں بزنس مین پینل کے ترجمان و سیکرٹری جنرل (فیڈرل) احمد جواد نے کہاہے کہ حکومت بزنس کمیونٹی کے ساتھ معنی خیز مذاکرات کرے تاکہ ہڑتالوںکا سلسلہ رک سکے اور تاجروں میں بے چینی کا خاتمہ ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بڑی مارکیٹیں بند ہو جانے سے ایک دن میں کروڑوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔ تاجر ملک کا سرمایہ ہیں اور اس وقت ملک میں کاروباری مندے کی وجہ سے ملکی معیشت اور برآمدات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ حکومت مشینری کو رواں دواں رکھنے کے لیے بزنس کمیونٹی کے تمام طبقات زیادہ ریونیو فراہم کرتی ہے لہٰذابزنس کمیونٹی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اور کاروباری سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے سازگار ماحول ملک کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے بہت ضروری ہے۔ احمد جواد نے مزید کہا کہ ان نازک حالات میں ایف پی سی سی آئی کی خاموشی اپنے ممبرز کے ساتھ ایک کھلواڑ ہے جس کو ملک کی بزنس کمیونٹی یاد رکھے گی اورالیکشن کے موقع پر وفاقی چیمبر میں برسر اقتدار یونائیٹڈ بزنس گروپ کاگریبان پکڑے گی اور اُن سے پوچھا جائے گا کہ آپ نے اس مشکل حالات میں ہمارا مقدمہ بجٹ پاس ہونے سے پہلے اور بجٹ تجاویز کے موقع پر کیوں نہیں لڑا۔فیڈریشن چیمبر ملک کی سب سے بڑی تجارتی تنظیم ہے یہ اُس کا فرض تھا کہ وہ ایک ماں کا کردار ادا کرتے ہوئے پاکستان کی بزنس کمیونٹی اور تاجروں کا مقدمہ لڑتی۔وہ شاید یہ بھول گئے کہ FPCCIمیں ا سمال چیمبرز آف کامرس اور اسمال ٹریڈ ایسوسی ایشن بھی اس کے ممبر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیڈریشن کی گرتی ہوئی ساکھ اور UBGکی لاپرواہی نے اس ملک کے تاجروں کو رسوا کیا ہے۔ آج کے حالات کے ذمہ دار UBGکے عہدیداران ہیںکیونکہ انہوںنے اپنی ذمہ داری میں سخت غفلت کا مظاہرہ کیا اور صرف بے معنی تقاریب کا انعقادکیا اپنے ذاتی مفادات کے لیے جس کا کمیونٹی کو صفر فیصد فائدہ ہوا۔