سندھ میں 7ہزار اسکولوں کی بندش تعلیمی ایمرجنسی کا مذاق ہے،کاشف شیخ

214

کراچی (نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ سندھ میں 7ہزار اسکولوں کی بندش 3ہزار اسکولوں کا غیر فعال ہونا محکمہ تعلیم کی جانب سے لگائی گئی تعلیمی ایمرجنسی کا مذاق اور 11بر س سے سندھ پرحکمران جماعت پیپلز پارٹی کے لیے لمحہ فکر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم و تعلیمی نصاب میں بہتری،خالی اسامیوں پر اہل اساتذہ کی بھرتیوں کے بجائے محکمہ تعلیم بدعنوانی کا گڑھ بنادیا گیا ہے، گھوسٹ اساتذہ، گھوسٹ اسکولوں سے لیکر دیگر اخراجات کی مد میں کھربوں
روپے کی بدعنوانی کے مقدمات نیب عدالتوں میں چل رہے ہیں۔شعبہ تعلیم میں بہتری کے بجائے نوجوان نسل کو ناچ گانے پر لگانا پی پی حکومت کی غیر سنجیدگی اور تعلیم وطلبہ دشمن پالیسیوں کا ثبوت ہے۔کاشف شیخ نے مزید کہا کہ پانچویں اور آٹھویں کلا س کے ایک لاکھ طلبہ کا فیل ہونا حکومت کی تعلیم دشمن پالیسی کا حصہ ہے۔ صوبائی رہنماء نے حکومت سندھ پر زوردیا کہ محکمہ تعلیم سے بدعنوانی کا خاتمہ کرکے بند اسکول کھول کر اپنی ذمے داری پوری کرے۔