نئی تاریخ رقم ،کرکٹ کا بانی انگلینڈ پہلی بار عالمی چیمپئین بن گیا

536
لارڈز کے تاریخی میدان میں انگلینڈکے کھلاڑی ورلڈکپ اٹھائے خوشیاں منا رہے ہیں‘ چھوٹی تصویر میں انگلش کپتان ٹرافی کے ہمراہ :تصویر ناصرعبداللہ کشمیری
لارڈز کے تاریخی میدان میں انگلینڈکے کھلاڑی ورلڈکپ اٹھائے خوشیاں منا رہے ہیں‘ چھوٹی تصویر میں انگلش کپتان ٹرافی کے ہمراہ :تصویر ناصرعبداللہ کشمیری

لارڈز( مانیٹرنگ ڈیسک) کرکٹ کی دنیامیں نئی تاریخ رقم ہوگئی۔ کرکٹ کے بانی ملک انگلینڈ نے بالآخرپہلی بار عالمی چمپئن بن گیا۔ 12ویں عالمی کپ کے فائنل میںانتہائی سنسنی خیز اور اعصاب شکن اور ڈرامائی مناظر دیکھنے میں آئے۔وہ ملک جہاں کرکٹ نے جنم لیا،جہاں پہلے 3ورلڈ کپ کھیلے گئے،جس نے پہلے 5ورلڈ کپپ میں سے 3کے فائنل تک رسائی حاصل کی مگر کبھی فتح کا تاج نہ پہنا۔ بالآخر 27 سال بعد انگلینڈ ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچا اور شومئی قمست، کے اپنے ہوم گراؤنڈ، جسے کرکٹ کا گھر بھی کہا جاتا ہے، وہاں اپنا پہلا ورلڈ کپ جیت کر اوئن مورگن کی ٹیم نے نئی تاریخ رقم کر دی ۔اس میچ میں بہت سارے ایسے موقع تھے جو دونوں جانب جا سکتے تھے۔ اتوار کو لارڈز کے میدان پر نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو انہوں نے مقررہ پچاس اوورز میں 241 رنز اسکور بنائے۔ نیوزی لینڈ کے جانب سے ہینری نکولز نے سب سے زیادہ 55 رنز بنائے جبکہ لائم پلنکٹ اور کرس ووکس نے 3، 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔جواب میں انگلینڈ کی ٹیم بھی اس ٹوٹل کے تعاقب میں 241 رنز بنا کر اپنی اننگز کی آخری گیند پر آل آؤٹ ہو گئی۔ انگلینڈ کی جانب سے بین اسٹوکس 84 اور جوز بٹلر 59 رنز بنا کر نمایاں رہے۔میچ ٹائی ہونے پر سپر اوور کروائے گئے۔ جس میں انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 15 رنز بنائے۔جواب میں حیران کن طور پر نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی اپنے سپر اوور میں 15 رنز ہی بنا پائی اور آخری گیند پر مارٹن گپٹل دوسرا رن لیتے ہوئے آؤٹ ہوگئے۔قواعد کے مطابق آخر میں میچ کا فیصلہ دونوں ٹیموں کی جانب سے لگائی گئی باؤنڈریز کی تعداد پر کیا گیا۔انگلینڈ نے اپنی اننگزمیں 26 جبکہ نیوزی لینڈ نے 17 باؤنڈریز لگائی تھیں اور اس طرح سپر اوور ٹائی ہونے پر ورلڈ کپ انگلینڈ نے جیت لیا۔بین اسٹوکس 98 گیندوں 84 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے پر میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔انہوں نے اپنی اننگز میں 5چوکے اور 2چھکے لگائے۔کین ولیمسن 82 کی اوسط سے 578 رنز بنانے پر ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ آج وہ صرف 30 رنز بنا سکے لیکن پورے ورلڈ کپ میں وہ نیوزی لینڈ کی بیٹنگ کی ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوئے۔انگلینڈ کے کپتان اوئن مورگن اس موقع پر بہت خوش دکھائی دیے۔ یاد رہے کہ مارگن نے اپنے کریئر کا آغاز آئرلینڈ کی ٹیم کی نمائندگی سے کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن سے تعزیت کرنا چاہوں گاجس طرح سے ان کی ٹیم نے مقابلہ کیا اور جو جذبہ دکھایا،میرے نزدیک یہ ایک بہت مشکل میچ تھا،دونوں ٹیموں کے درمیان زیادہ فرق نہیں تھا اس لیے مجھے خوشی ہے کہ ٹرافی ہم اٹھا رہے ہیں۔ان کے بقول میں اسٹوکس، بٹلر کو پوراکریڈٹ دوں گا کے انہوں نے سپر اوور میں عمدہ کھیل پیش کیا اور ایک اچھا اسکور بنایا اور پھر جوفرا آرچر نے جیسے یہ رن بچائے ان کے بارے میں میں یہی کہہ سکتا ہوں کہ آج دنیا جوفرا آرچر کے قدموں میں ہے۔مجھے نہیں لگتا ایسا میچ کرکٹ کی تاریخ میں کبھی کھیلا گیا ہو گا۔علاوہ ازیں پہلی بار کرکٹ کا عالمی کپ جیتنے پر پورے انگلینڈ میں جشن کا سماں ہے۔
ورلڈکپ فائنل