اقامت دین کا تصور ریاست مدینہ کی بنیاد ہے،اسد اللہ بھٹو

437

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق ایم این اے اسد اللہ بھٹو نے کہا ہے کہ مدینے کی ریاست کا منشور دے کر ملک میں عالمی سامراج کو مسلط کرنا قوم سے بہت بڑا دھوکا ہے۔ اقامت دین کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ اسلامی نظام کے نفاذ سے گریز کی پالیسی ہے۔ اسلامی نظام ایک حقیقت اور اقامت دین کا تصور مدینے کی ریاست کی بنیاد ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قبا آڈیٹوریم میں جماعت اسلامی کی 2 روزہ تربیت گاہ برائے امیدواران سے خطاب کے دوران کیا،تربیت گاہ میں کراچی تا کشمور سندھ بھر سے امیدوار ان رکنیت شریک رہے ۔ اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے حوالے کرنا موجودہ حکومت کی سب سے بڑی اعتراف ناکامی ہے قوم کو بین الاقوامی ساہوکاروں کے حوالے کر کے پاکستان کا بیڑہ غرق کیا گیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کی بہتری کے امکانات معدوم ہو گئے ہیں جو کہ اس وقت قوم کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ حکومت نے 10 ماہ میں عوام کے اوپر معاشی بدحالی کا سونامی مسلط کیا ہے جس سے ہر آدمی پریشان ہے۔ تاجروں کی ہڑتال نے ثابت کردیا کہ حکومت کی معاشی پالیسی قابل قبول نہیں ہیں۔ ٹیکس کا ظالمانہ طریقے سے نفاذ سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ ٹیکس دینے کے لیے ہر محب وطن پاکستانی تیار ہے لیکن جبرو ظلم کے انداز سے ٹیکس وصولی کسی کے لیے بھی قابل قبول نہیں ہے لہٰذا حکومت اپنی ٹیکس پالیسیوں پر نظر ثانی اور تاجروں کو اعتماد میں لے کر ٹیکس نظام میں اصلاحات کرے۔ جماعت اسلامی پہلے بھی عوام کے مسائل آواز اٹھا رہی تھی اور آئندہ بھی اٹھاتی رہے گی۔ حزب اختلاف کی تمام جماعتیں اپنی انا و مفادات کو چھوڑ کر آئی ایم ایف اور حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف عوام کے جذبات کی نمائندگی کریں۔صوبائی امیر محمد حسین محنتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مہنگائی کرپشن اور فرسودہ نظام نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔جماعت اسلامی ایک انقلابی جماعت ہے جوفرسودہ نظام کے خاتمے اور اسلام کے عادلانہ نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔ انہوں نے کہ کہ نظریاتی تحریکیں اپنے کارکنان کی ذہنی فکری وعملی تربیت بہت ضروری ہے،انہوں نے شرکا پر زوردیاکہ وہ قرآن وحدیث سے اپنا تعلق مضبوط رکھیں کیونکہ علم ہوگاتوعمل بھی ہوگا۔دین کے معاملے میں داعیانہ صفت بہت ضروری ہیں۔تحریک اسلامی کے ہرکارکن کو معاشرے کا چمکتا دمکتا ستارا بن جانا چاہیے۔قبل ازیں تربیت گاہ سے صوبائی نائب امرا پروفیسر نظام الدین میمن، حافظ نصراللہ عزیز اور محمد عظیم بلوچ نے بھی خطاب کیا۔