صومالیہ میں خود کش حملہ‘اہم شخصیات سمیت 26 ہلاک

443
صومالیہ: خودکش حملے کا نشانہ بننے والے ہوٹل کی عمارت، احاطہ اور باہر کھڑی گاڑیاں تباہ ہوگئی ہیں
صومالیہ: خودکش حملے کا نشانہ بننے والے ہوٹل کی عمارت، احاطہ اور باہر کھڑی گاڑیاں تباہ ہوگئی ہیں

موغادیشو (انٹرنیشنل ڈیسک) صومالیہ میں ایک ہوٹل پر خود کش حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں صحافیوں اور سیاست دانوں سمیت 26 افراد ہلاک اور 56 زخمی ہو گئے۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق جمعہ کی شب صومالیہ کے ساحلی شہر کسمایو میں بندرگاہ پر واقع ہوٹل میں اس وقت خودکش حملہ کیا گیا جب وہاں مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین کا اہم اجلاس جاری تھا اور اس موقع پر سخت سیکورٹی کے باوجود بارود سے بھری کار کو ہوٹل کے مرکزی دروازے پر ٹکرا کر دہشت گرد اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ درجن سے زائد مسلح افراد نے ہوٹل کے اندر گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی۔ اس دوران صومالیہ کی فوج نے بھی ہوٹل کا گھیراؤ کرلیا اور ہفتے کی صبح تک گھمسان کی لڑائی کے بعد ہوٹل کو عسکریت پسندوں کے قبضے سے واگزار کر الیا گیا، تاہم اس دوران دو طرفہ فائرنگ سے 26 افراد ہلاک اور 56 زخمی ہوگئے۔ حکام کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ خود کش حملے اور فائرنگ سے کینیا کے 2 صحافی بھی ہلاک ہوئے، جو سیاسی قائدین کے اجلاس کی کوریج کے لیے ہوٹل میں موجود تھے۔ اس کے علاوہ صومالیہ میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے ایک امیدوار اور سابق وزیر بھی لقمہ اجل بن گئے، جب کہ دیگر ہلاک ہونے والوں میں 2 امریکی، ایک برطانوی، ایک کینیڈین شہری کے علاوہ کینیا اور تنزانیہ کے 3، 3 باشندے بھی شامل ہیں۔ اسی طرح زخمیوں میں سے 2 تعلق چین سے ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق ہوٹل کے اندر سے پہلے فائرنگ کی آوازیں آئیں، جس کے بعد ایک کار بم دھماکے سے پھٹ گئی۔ عینی شاہد حسین مختار نے بتایا کہ دھماکے کی شدت بہت زیادہ تھی۔ دھماکے کے بعد بھگدڑ مچ گئی، آس پاس کی عمارتوں میں موجود افراد نے چھلانگیں لگا کر اپنی جانیں بچائیں۔ ریاستی حکومت نے واقعے سے متعلق اپنے بیان میں بتایا کہ کسمایو کے ہوٹل کو شدت پسندوں سے آزاد کرالیا گیا ہے۔ درجنوں افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے، جب کہ اس دوران مقابلے میں الشباب سے تعلق رکھنے والے 4 حملہ آور بھی مارے گئے ہیں۔ الشباب نے بھی حملے کی ذمے داری قبول کرلی ہے۔ تنظیم ماضی میں بھی موغادیشو کے انتہائی سیکورٹی والے ہوٹلوں پر بارود سے لدی کاروں سے خودکش حملے چکی ہے۔ اب تک اس تنظیم کے عسکریت پسندوں کے حملوں میں کئی نمایاں شخصیات ماری جا چکی ہیں۔