روسی ائر ڈیفنس سسٹم ترکی پہنچنا شروع، امریکا کو دھچکا

497
انقرہ: روس کے جدید ترین دفاعی نظام ایس 400 کی لانچنگ گاڑیاں طیارے سے اتاری جا رہی ہیں‘ ذرائع ابلاغ کے نمایندے تاریخی لمحے کو محفوظ کررہے ہیں
انقرہ: روس کے جدید ترین دفاعی نظام ایس 400 کی لانچنگ گاڑیاں طیارے سے اتاری جا رہی ہیں‘ ذرائع ابلاغ کے نمایندے تاریخی لمحے کو محفوظ کررہے ہیں

 

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) روس نے امریکا کی مخالفت کے باوجود اپنے جدید ایس 400 میزائل ڈیفنس سسٹم کی پہلی کھیپ ترکی پہنچا دی ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق تُرک وزارت دفاع کے حکام نے بتایا کہ ایک مال بردار طیارہ اس دفاعی نظام کے اجزا لے کر جمعہ کے روز دارالحکومت انقرہ کی میورتد ائربیس پہنچا۔ وزارت دفاع نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ میزائل سسٹم کی ترسیل جیسے ہی مکمل ہوجائے گی، تو متعلقہ اداروں کے طے کردہ طریقہ کار کے مطابق اس کا استعمال شروع کردیا جائے گا۔ روس نے بھی اس حوالے سے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایس 400 میزائل سسٹم کی پہلی کھیپ انقرہ کے میورتد ائر بیس پہنچادی گئی ہے، جب کہ معاہدے کے تحت آہستہ آہستہ باقی کھیپ بھی بھیج دی جائے گی۔ جب کہ ترکی کی جانب سے روسی میزائلوں کی وصولی کے اعلان پر نیٹو اتحاد نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب ممکنہ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے اس پیش رفت پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ واشنگٹن اس بات سے آگاہ ہے کہ ترکی نے روسی ساختہ ایس 400 میزائل ڈیفنس سسٹم کی وصولی شروع کردی ہے۔ ممکنہ طور پر آیندہ ہفتے امریکی وزیر دفاع نامزد ہونے والے مارک ایسپر نے جمعہ کے روز پینٹاگون میں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ ترکی کے پاس ایس 400 کی موجودگی میں امریکا اس کے لیے ایف 35 طیاروں کا حصول ناممکن بنا دے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی کو میزائل سسٹم کا حصول امریکا کی ناراضگی میں اضافہ کرے گا، کیوں کہ امریکا نے ترکی کو بیک وقت ایس 400 اینٹی ائرکرافٹ ڈیفنس سسٹم اور امریکی ایف 35 لڑاکا طیارے لینے پر خبردار کیا تھا۔ ترکی اور امریکا نیٹو کے اتحادی ہیں، لیکن ترکی روس کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کررہا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی نے 100 امریکی ایف 35 جنگی طیارے خریدنے کا معاہدہ کر رکھا ہے اور ساتھ ہی ایف 35 پروگرام میں بھاری سرمایہ کاری بھی کی ہے۔ تُرک کمپنیاں طیاروں کے 937 پارٹ تیار کرتی ہیں۔ دوسری جانب ترکی نے 2.5 ارب ڈالر میں روس کا جدید ایس 400 ائر ڈیفنس سسٹم خریدا ہے اور اپنی فوج کو تربیت کے لیے روس بھی بھیجا ہے۔ امریکی دفاعی حکام نے روس کے ایس 400 ائر ڈیفنس سسٹم کو خطے میں نیٹو کے وسیع ائرڈیفنس سسٹم کے مقابلے میں ناسازگار قرار دیاہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ ایف 35 طیارے ایس 400 سسٹم کے قریب ہوں، کیوں کہ انہیں خدشہ ہے کہ اس سے روسی ماہرین ایف 35 کی کمزوریاں جاننے کے قابل ہوجائیں گے۔ امریکی حکام نے خبردار کررکھا ہے کہ اگر ایس 400 کا معاہدہ آگے بڑھا تو وہ ترکی کو ایف 35 کے پروگرام سے باہر کردے گا اور اس پر اقتصادی پابندیاں بھی عائد کی جاسکتی ہیں۔ ترکی کا موقف ہے کہ دونوں میزائل سسٹم مختلف مقامات پر ہوں گے اور امریکا نے متبادل میزائل ڈیفنس شیلڈ کی پیشکش میں سستی برتی۔ ساتھ ترکی پُرامید ہے کہ امریکا اس پر پابندیاں نہیں لگائے گا۔