تاجروں کے مطالبات مسترد کرنا حکومت کا درست فیصلہ ہے

436

اسلام آباد (کامرس ڈیسک)بزرگ تاجر رہنما جہانگیر اختر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کاروباری برادری کے مطالبات نہ مان کر درست فیصلہ کیا ہے۔تاجروں کے مطالبات ماننے کا مطلب ملک کی کمزور معیشت کی مکمل تباہی ہے۔حکومت کو ٹیکس اقدامات واپس لینے کی کوئی ضرورت نہیں جبکہ ٹیکس نادھندگان کے خلاف بھرپور کاروائی کی ضرورت ہے۔اگر تاجروں نے اب بھی ٹیکس نہیں دیا تو مالی مشکلات ملک کا سورج ہمیشہ کے لئے غروب کر دینگی۔ تاجر رہنما جہانگیر اخترنے سپر مارکیٹ میں تاجروں کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تاجروں، صنعتکاروں، بینکاروں اور سٹاک ایکسچینج بروکروں کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اب پرانے اور روائیتی طریقوں سے معیشت کو چلانا ناممکن ہو گیا ہے اور ملک ک بچانے کے لئے انھیں اپنی قومی ذمہ داری ادا کرنا ہو گی ۔ انھوں نے کہا کہ ہڑتالوں کی مدد سے حکومتوں کو بلیک میل کرنے ، ناجائزمراعات لینے اور ٹیکس سے بچنے کا دور گزر گیا ہے۔ تاجروں کو ہڑتال پر اکسانے والوں کی اکثریت کاروباری برادری کے اصل نمائندے نہیں بلکہ جعلی قیادت ہے جس کی مزمت کرتے ہیں۔ تاجروں کو حکومت سے محاز آزائی کی طرف دھکیلنے میں بعض بڑے صنعتی گروپ بھی ملوث ہیں جنکے مفادات پر ضرب پڑی ہے ۔انھوں نے کہا کہ معیشت میں خدمات کے شعبہ کا حجم نصف سے تجاوز کر گیا ہے مگر یہ شعبہ چوتھائی ٹیکس بھی ادا نہیں کر رہا ہے جو افسوسناک ہے جسے درست کرنا حکومت کا فرض اور حق ہے۔ کئی دہائیوں سے متعدد حکومتوں نے تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے مزاکرات، ترغیبات ، سہولیات اور دیگر حربے آزمائے ہیں مگر وہ ٹس سے مس نہ ہوئے اس لئے اب سختی ہی واحد آپشن ہے۔انھوں نے کہا حکومت تاجروں کی حقیقی قیادت کو سامنے لائے جس کے لئے وزارت خزانہ کو ٹیکس گزار تاجروں کے چیمبر بنانا ہونگے، کاروباری برادری سے ٹیکس لے مگر ساتھ ہی ٹیکس مشینری کو بھی بہتر بنائے اور کرپشن پر قرار واقعی سزائیں دی جائیں تاکہ حکومت ٹیکس آمدنی بڑھا کرغربت کے خاتمے اور معاشی ترقی کے زریعے ملک کو تباہی سے بچا سکے۔