حافظ سعید نے اپنے خلاف دہشتگردی کے مقدمات کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

392

کالعدم جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید نے اپنے خلاف درج دہشت گردی کے مقدمات پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

حافظ سعید، عبدالرحمان مکی ، امیر حمزہ اور محمد یحییٰ عزیز سمیت 7 درخواست گزاروں نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے وفاقی حکومت، پنجاب حکومت اور ریجنل ہیڈ کوارٹر محکمہ انسداد دہشت گرد (سی ٹی ڈی) کو فریق بنایا۔

حافظ سعید اور دیگر نے کہا کہ ان پر درج ایف آئی آرز ختم کی جائیں، حافظ سعید کا لشکر طیبہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، ان کا القاعدہ یا ایسی کسی تنظیم سے بھی کوئی تعلق نہیں ہے، وہ ریاست کے خلاف اقدامات میں ہرگز ملوث نہیں ہیں، انڈین لابی کا حافظ سعید پر ممبئی حملوں میں ملوث ہونے بیان حقائق کے منافی ہے۔

واضح رہے کہ یکم جولائی کو حکومت نے حافظ سعید اور ان کے دیگر 6 ساتھیوں کے خلاف لشکر طیبہ کا سربراہ ہونے اور دہشت گردی میں ملوث کے الزامات میں مقدمات درج کیے ہیں۔ ان پر دہشت گردی کو پروان چڑھانے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کیلئے فنڈز اکٹھا کرنے کے الزامات ہیں۔