افغان کھلاڑیوں کے پاس بھی پاکستانی پاسپورٹ کا انکشاف

553

پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں افغان کرکٹ ٹیم کے بعض کھلاڑیوں کے پاس بھی پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ ہونے کا انکشاف سامنے آ گیا ہے۔

اجلاس میں کمیٹی کنوینر نور عالم خان نے کہا کہ افغانستان کی کرکٹ ٹیم میں پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے والے کھلاڑی بھی موجود ہیں، پاکستان سے میچ ہارنے کے بعد جس طرح انھوں نے رویہ رکھا اور گالیاں دیں وہ بتا نہیں سکتا، نادرا حکام نے 2 ہزار، 3 ہزار روپے پر ان کو شناختی کارڈاورپاسپورٹ بنا کردیے، انھوں نے ہدایت کی کہ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے اجرا میں حساس اداروں سے کلیئرنس لازمی لی جائے، افغان مہاجرین پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ پر دنیا بھر میں دہشت گردی و دیگرسنگین جرائم کر کے پاکستان کو بدنام کر رہے ہیں۔

وزارت داخلہ کی نا اہلی سے ہماری ایجنسیاں بدنام ہوتی ہیں، اجلاس میں 18-2017 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس کو بتایا گیا کہ 2012 تا 2017تک 8 لاکھ 18 ہزار 624 ناقص پاسپورٹ بنانے کے بعد ضائع کرنے کی وجہ سے خزانے کو 28 کروڑ روپے کا نقصان ہوا جس پر کنوینر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا۔

دوسری جانب پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ایک اور ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینئر رانا تنویر حسین کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر اور سیکریٹری خزانہ کی عدم شرکت پر ناپسندیدگی کااظہار کیا گیا،متعلقہ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سیکرٹری خزانہ نیا پاکستان ہاؤس ہاؤسنگ اسکیم کے حوالے سے ایک میٹنگ میں ہیں جس پر خواجہ آصف نے کہا کہ وہ تو بننا نہیں ہے