مسئلہ کشمیر، جہاد اور جماعت اسلامی (باب ہشتم)

303

چھٹا اجلاس
یہ اجلاس ۱۲؍ نومبر کو ہی بعد نماز مغرب طعام گاہ میں شروع ہوا۔ یہ صرف ارکان جماعت کے لیے مخصوص تھا اور اس کا اوّلین مقصد جماعت کے کارکنوں اور ارکان کا تنقیدی جائزہ لینا اور امیر جماعت اور دیگر کے خلاف کوئی بھی موجود شکایت پیش کرنے اور اس کے جواب حاصل کرنا تھاتاکہ اجتماع کے اختتام سے پہلے دل صاف ہوجائیں اور کوئی غلط فہمی یا شکایت باقی نہ رہے۔ سب سے پہلے امیر جماعت نے خود کو تنقید کے لیے پیش کیا۔ان کے بعد دیگر لوگوں کے معاملات زیر بحث آئے۔
اس اجلاس کے دوران‘ صوبہ سرحد سے ایک ٹیلی گرام ملا‘ جو جماعت اسلامی صوبہ سرحد کے اس ٹیلی گرام کے بارے میں تھا جو خواجہ ناظم الدین وزیراعظم پاکستان کو کراچی بھیجا گیا تھا اور جس میں کہا گیا تھا کہ: ’’آپ کے آزادانہ انتخابات کے وعدوں کے باوجود جماعت اسلامی کے دوسرے نامزد نمائندے ارباب نعمت اللہ خان صاحب کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔‘‘ یہ ٹیلی گرام سرحد کے کسی ٹیلی گرام گھر سے نہیں بلکہ پنجاب کے شہر کیمبل پور (اٹک)سے ۱۱؍ نومبر کو دیا گیا اور اس کی پشت پر انگریزی میں یہ کارروائی درج تھی: ’’براہ کرم احکام دیجئے کہ اس ٹیلی گرام کے بارے میں کیا کہا جائے؟‘‘ جواب ملا: ’’روکے رکھیئے‘‘۔ اگلے دن ترسیل کی ہدایت دی گئی‘ یعنی ۱۱؍ نومبر کا ٹیلی گرام‘ ۱۲؍ نومبر کی رات کو ۹ بجے مکتوب الیہ کو ملا۔ یہ اس بات کا کھلا ثبوت تھا کہ برسراقتدار مسلم لیگ پارٹی اپنے جماعتی مفاد کے لیے سرکاری محکموں کو کس طرح استعمال کررہی ہے۔
اسی اجلاس میں مرکزی بیت المال کی رپورٹ اور جماعت کا بجٹ بھی پیش ہوا‘ جسے ارکان جماعت نے منظور کیا۔ یہ اجلاس رات کو دس بجے ختم ہوا۔
ساتواں اجلاس
اس اجلاس سے پہلے ۱۳ ؍نومبر بروز منگل کو صبح اوربعد دوپہر مختلف حلقوں اور گروپوں نے اپنے اپنے الگ اجتماعات کئے‘ تاکہ جماعت کے آئندہ پروگرام کے مطابق یہیں سے لائحہ عمل بناکر روانہ ہوں۔ تعلیم‘ کسانوں اور مزدوروں کے امور سے دلچسپی رکھنے والے گروپوں نے بھی باہم مل کر اپنے اپنے مسائل پر غور کیا۔
ساتواں اجلاس شام کے چھ بجے شروع ہوا اس میں امیر جماعت نے اپنی وداعی ہدایات ایک اختتامی تقریر کی صورت میں دیں۔ یہ تقریر سوا دو گھنٹے جاری رہی (مفصل تقریر روداد جماعت اسلامی ششم ص ۴۱۹ تا ۴۷۰ میں ملاحظہ کی جاسکتی ہے۔یہ تقریر ’’ہدایات‘‘کے نام سے کتابچے کی صورت میں شائع کی گئی)۔ اس تقریر کے بعد تقریباً سوا آٹھ بجے شب یہ اجتماع ختم ہوگیا۔
نمائش
اس اجتماع کی قابل ذکر چیزوں میں ایک نمائش بھی تھی‘ جس میں نقشوں‘ چارٹوں اور کتبوں کے ذریعے جماعت کی تاریخ‘ جماعت کے مختلف مراحل جن سے جماعت گزر رہی ہے‘ کی وضاحت کی‘ اس کی موجودہ قوت‘ کیفیت و تنظیم اور دعوت کو ظاہر کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ جماعت کے لٹریچر اور اس کے اپنے اور دوسرے ہم خیال رسائل اور اخبارات اور تحریک اسلامی کے زیر اثر دوسرے دارالاشاعتوں اور مکتبوں سے شائع ہونے والا لٹریچر بھی نمائش میں رکھا گیا تھا۔
(جاری ہے)