بغیر تحقیق وڈیو کا سہارا لینے والے کو سزا مل سکتی ہے، وفاقی وزیر قانون

194

اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ جج ارشد ملک نیک اور ذمے دار آدمی ہیں، اگر جج صاحب دباؤ میں تھے بھی تو کیا لندن فلیٹس کا معاملہ ختم ہو جاتا ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون و انصاف نے مریم نواز کی پریس کانفرنس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ جو قانون ہے سامنے رکھوں گا، یہ حکومتی موقف نہیں ہوگا، ناصر بٹ نے جو کچھ کیا وہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ناصر بٹ نے جو کیا قانون کے مطابق اس کی 6 ماہ سزا ہے، بغیر کسی تحقیق کے وڈیو کا سہارا لینے والے کو بھی سزا مل سکتی ہے۔دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی
برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ وڈیو کا صحیح فورم عدالت ہے، پریس کانفرنس نہیں، مریم نواز وڈیو کو استعمال کر رہی ہیں۔اپنے ردعمل میں ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کاایک عہدے دار جج کے گھرپربیٹھ کرکیا کررہا ہے۔دیکھنا ہوگا کہ یہ وڈیو کس وقت کی ہے.بیرسٹرشہزاداکبر نے کہا کہ اگر جج کے کردار پر سوال اٹھایا گیا ہے، تو وڈیو کے فرق کو دیکھنا ہوگا، مریم صاحبہ کی پریس کانفرنس کا ماضی بھی ہے، مریم نوازنے جب ضمانت لینے کی کوشش کی، تو وہ مسترد ہوگئی۔ان کا کہنا تھا کہ مریم نوازخود ضمانت پر ہیں، پریس کانفرنس اورجلسے بھی کررہی ہیں، آخر کب تک یہ کھیل رہے گا، ہمیں اپنے اداروں پر اعتماد کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ نشے کی حالت میں کسی سے بات اگلوانے کے اینگل کوبھی دیکھنا چاہیے۔ سیاسی بیانیہ بنانے کے لئے مریم نواز ویڈیوکو استعمال کر رہی ہیں۔