خلیجی ذرائع ابلاغ فلسطینی تحریک آزادی کیخلاف سرگرم

166

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) خلیجی ممالک کے حکمرانوں کی ہم نوائی میں ذرائع ابلاغ نے بھی فلسطین کی تحریک آزادی کے خلاف پروپیگنڈا شروع کردیا۔ خلیجی ممالک کے اخبارات، ٹی وی چینل اور دیگر ذرائع ابلاغ کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف نفرت انگیزمہم شروع کی گئی، جو قضیہ فلسطین کے حوالے سے خلیجی ممالک کے سیاسی موقف اور مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق ان کی پالیسی کی عکاس ہے۔فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق خلیجی ممالک میں ذرائع ابلاغ کا گلا گھونٹنے کی ہرممکن کوشش کی جا رہی ہے اور کوئی اشاعتی یا نشریاتی ادارہ حکام کی وفاداری کے سوا کوئی بات نہیں کہہ سکتا۔ فلسطین کی بائیں بازو کی بعض تنظیمیں اور مذہبی جماعتیں خلیجی ممالک کے لیے قابل قبول نہیں۔سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ذرائع ابلاغ نے جس انداز میں قضیہ فلسطین کی پیش کیا ہے اس سے ان کے سیاسی طرز عمل اور فلسطینیوں کے حوالے سے ان کے نا مناسب رویہ کھل کر سامنے آیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق خلیجی ذرائع ابلاغ کی طرف سے قضیہ فلسطین کے خلاف جارحانہ انداز اپنایا جارہا ہے۔ میڈیا کی جانب سے فلسطینیوں کی تحریک مزاحمت کی مخالفت، اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی حمایت، اور فلسطینیوں کے بنیادی حقوق پر تنقید پر مبنی خبریں تواتر سے پیش کی جارہی ہیں۔ فلسطینیوں کے سیاسی طرز عمل کو بھی خلیجی میڈیا میں احترام کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا۔ ابلاغی ادارے فلسطینی قوم پر غیرملکیوں کا ایجنٹ ہونے کا طعنہ دیتے ہیں۔ اس کا ایک بڑا سبب حکمرانوں کو اپنے اقتدار کے چھن جانے کے خوف کا ہے۔ عرب ممالک میں اٹھنے والی عوامی تبدیلی اور بے چینی کی لہروں نے حکمرانوں کو خوف زدہ کردیا ہے۔ امریکا عرب ممالک پر دبائو ڈال رہا ہے کہ وہ اسرائیل کے حوالے سے نرم رویہ اپنائیں۔