چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی نان ایشو ہے ، عوامی مسائل کی بات کی جائے، لیاقت بلوچ

231

 

لاہور(نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستا ن اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد عوام کے نزدیک نان ایشو ہے ، اس وقت ہماری ترجیح عوامی مسائل پر عوام کی ترجمانی ہے، ریاست اور حکومت ایک پیج پر ہیں ، اس خوش آئند اتفاق سے عوام کے مسائل حل نہیں ہورہے بلکہ جمہوریت کے نام پر فساد ، بے اعتمادی اور فسطائیت کی جڑیں مضبوط ہورہی ہیں ۔سیاست ، جمہوریت ، پارلیمنٹ اور ریاستی
ادارے آئین پاکستان کے دائرہ کار میں رہیں وگرنہ لاقانونیت اور آئین و قانون سے ماورا اقدام ملک کو بند گلی اور انارکی کی طرف دھکیل دیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے آئی یوتھ اور مرکزی مشاورتی اجلاس سے منصورہ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ نوجوان باعزت روزگار اور باوقار زندگی چاہتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط نے قوم پر معاشی ، سماجی اور سیاسی غلامی مسلط کردی ہے ۔ یہ صورت حال کسی بھی مہذب ، آزاد اور خود مختار ملک کے لیے قابل قبول نہیں ہے ۔ قومی بجٹ کو بے کار ، ناکارہ اور بے اعتماد دستاویز بنا دیا گیاہے ۔ ٹیکسوں کی بھر مار سے صنعت ، مارکیٹیں ، ٹیکسٹائل اور چینی کے کارخانے بند ہو گئے ہیں ۔ تاجر ، صنعت کار سراپا احتجاج ہیں ۔ عوام کے لیے بجلی ، گیس ، تیل، آٹا، گھی ، چینی ، دالوں ، سبزیوں ، کھاد ، بیج ، ادویات کی قیمتیں ناقابل برداشت ہوگئی ہیں ۔ جماعت اسلامی 12 جولائی کو ملتان اور 19 جولائی کو راولپنڈی میں مہنگائی ، بے روزگاری اور آئی ایم ایف کی غلامی کے خلاف عوامی مارچ کرے گی ۔لیاقت بلوچ نے صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہاکہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد عوام کے نزدیک نان ایشو ہے ۔ اقتدار کی غلام گردشوں میں فساد ہی بڑھے گا ۔ارکان کی خرید و فروخت گھوڑوں خچروں کی طرح ہو گی ۔ جماعت اسلامی آئین ، جمہوریت اور پارلیمانی روایات کے مطابق فیصلہ کرے گی۔ اس وقت ہماری ترجیح عوامی مسائل پر عوام کی ترجمانی ہے ۔