سندھ حکومت کراچی کے مسائل حل کرنے کیلیے سنجیدہ ہے، سعید غنی

139

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی میںپانی، سیوریج اور کچرے کے مسائل کے حل کے لیے سندھ حکومت سنجیدہ ہے اور اس حوالے سے جمعہ کو شہر کے تمام اسٹیک ہولڈرز جس میں سیاسی و مذہبی جماعتیں، تاجر اور صنعتکاروں کا اجلاس طلب کیا گیا ہے اور اس میں تمام ایشو پر سب کو نہ صرف محکموں کی جانب سے بریفنگ دی جائے گی بلکہ مسائل کے سدباب کے لیے تمام کی مشاورت سے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے بدھ کے روز بلاول ہائوس میڈیا سیل
میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مشیر اطلاعات و قانون مرتضیٰ وہاب ، پیپلز پارٹی سندھ کے نائب صدر راشد ربانی، جنرل سیکرٹری وقار مہدی اور کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری جاوید ناگوری بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ گزشتہ کئی روز سے میڈیا اور دیگر پلیٹ فارم سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ سندھ حکومت نے کراچی سے کچرا اٹھانے کی ذمے داری ازخود اپنے پاس لے لی ہے، اس کے علاوہ شہر میں پانی کی کمی کو جواز بنا کر احتجاج کرایا جارہا ہے۔وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ کراچی میں صفائی ستھرائی اور کچرا اٹھانے کی قانونی طور پر ذمے داری ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کی ہے لیکن ان کے ایماء اور کونسل کی منظوری کے بعد 4 اضلاع میں یہ ذمے داری سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کو سونپی گئی ہے۔ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 ء کے تحت کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کو جو اختیارات ملنے ہیں وہ تمام انہیں دیے گئے ہیں اور اب ہم جلد ہی انہیں پراپرٹی ٹیکس کے جمع کرنے کا اختیار بھی سپرد کرنے جارہے ہیں جبکہ ریونیو میں یہ ادارے اپنی کلیکشن مکمل کرتے ہیں تو ان کو مزید دیگر بھی کلیکشن سپرد کی جاسکتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ سندھ حکومت کو جی ایس ٹی کی مد میں وفاق 15 ارب روپے دیتا تھا اور اس کے بعد 18 ویں ترمیم میں یہ اختیار صوبے کو ملا تو ہم نے پہلے ہی سال یہ 25 ارب اور چار سال میں اسے 100 ارب تک پہنچا دیا۔