مہلت ختم، بے نامی جائدادیں ضبط ہونا شروع

217

 

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد کارروائیوں کا آغاز کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر چودھری تنویر کی 6 ہزار کنال بے نامی جائداد ضبط کرلی۔یہ اراضی پھٹوہار ٹاؤن راولپنڈی کے موضع راجڑ میں چودھری تنویر کے ملازموں محمد بشارت، راجا عبدالشکور، شاہ جہاں بیگم، محمد معروف، اظہر علی اور عبدالعزیز کے نام پر رکھی گئی تھی۔ ان تمام ملازمین کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔چودھری تنویر کی پراپرٹی ضبط کرنے کے احکامات ڈپٹی کمشنر انکم ٹیکس راولپنڈی نے جاری کیے۔ ایمنسٹیاسکیم کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ایف بی آر نے اپنا آن لائن پورٹل بندکردیا جس کے بعد کراچی، راولپنڈی و دیگر شہروں میں بھی کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔ کراچی میں بھی ایف بی آر نے کارروائی کرتے
ہوئے کچھ جائدادیں منجمد کردی ہیں، اب یہ جائدادیں نہ فروخت کی جاسکتی ہیں اور نہ کسی کے نام منتقل ہوسکتی ہیں۔ بے نامی جائدادیں رکھنے والوں کو نوٹسز جاری کیے ہیں اور یہ نوٹسز ڈپٹی کمشنر انکم ٹیکس سید مشکور علی کی جانب سے جاری کیے گئے۔ادھر چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے بتایا ہے کہ نئے ٹیکس نیٹ میں ڈیڑھ لاکھ افراد شامل ہوئے، اثاثہ جات اسکیم میں کامیابی ملی۔ دوسری طرف ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اثاثہ جات اسکیم سے 70 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہو چکا ہے، پچھلے سال اسکیم سے 84 ہزار افراد نے استفادہ کیا تھا۔ گزشتہ سال اسی اسکیم کے تحت 124 ارب 50 کروڑ روپے کا ریونیو جمع ہوا تھا۔ ادھر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اب ملک میں کوئی بے نامی دار نہیں رہے گا، لیگی سینیٹر چودھری تنویر کی 6 ہزار کنال بے نامی اراضی واگزار کرالی،آج کراچی میں آصف زرداری کی بے نامی جائدادوں کو منجمد کیا جائے گا۔