سانحہ ماڈل ٹائون : لاہور ہائیکورٹ ایڈووکیٹ جنرل کی عدم پیشی پر برہم

213

لاہور(نمائندہ جسارت)لاہورہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے قائم کی گئی جے آئی ٹی کے خلاف درخواستوں کی سماعت میں ایڈووکیٹ جنرل کی عدم پیشی پر اظہار برہمی کیا ہے۔عدالت نے عدالت عظمیٰ میں زیر التوا اپیلوں پر فیصلے تک کارروائی ملتوی کردی۔سانحہ ماڈل ٹائون کی نئی جے آئی ٹی کے خلاف درخواستوں پر سماعت جسٹس محمد قاسم خان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔دوران سماعت جسٹس قاسم خان نے سرکاری وکیل سے کہا کہ بہت شور سنتے تھے کہ اختیار سماعت کا،ہم نے ایڈووکیٹ
جنرل کو بلایا تھا کیا انہوں نے آپ کو بھیجا ہے؟سرکاری وکیل نے کہا کہ اٹارنی جنرل کیساتھ میٹنگ کی وجہ سے ایڈووکیٹ جنرل عدالت میں نہیں آسکے اسی لیے انہیں بھیجا گیاہے۔جسٹس قاسم خان نے پوچھاکیا انہوں (ایڈووکیٹ جنرل) نے آپ کو تحریری طور پر پیش ہونے کا اختیار دیاہے؟سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ ایڈووکیٹ جنرل سے ان کی فون پر بات ہوئی ہے اور فون پر ہی پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جسٹس قاسم خان نے ریمارکس دیے کہ عدالتی کارروائی سے بڑھ کر کوئی اور کام نہیں ہوسکتا۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ جے آئی ٹی کے خلاف آنے والے فیصلے پر دلائل دینا چاہتاہوں،بینچ کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیاہے۔جسٹس شہزاد نے کہا کہ سارا کیس ہم سن لیں اور پھر کوئی اور بندہ آجائے تو ہمیں کیا فائدہ؟ جسٹس عالیہ نیلم نے درخواست گزار کے وکیل سے پوچھا آپ نے کس تاریخ کو چیلنج کیا،درخواست نمبر کیا ہے؟ جسٹس شہزاد نے کہا کہ ہم تو اس معاملے کو نہیں لٹکا رہے، آپ لوگ خود اس میں دیر کرا رہے ہیں۔جسٹس قاسم خان نے کہا کہ اگر ایڈووکیٹ جنرل پیش نہیں ہونا چاہتے تو ہمیں بھی کیس سننے کا شوق نہیں ہے، اچھی روایات چلی گئی ہیں۔