بیت المقدس میں یہودیوں کے لیے سرنگ کا منصوبہ

189

قاہرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے کے لیے حجاج روڈ کے نام سے سرنگ کی کھدائی شروع کردی۔ خبررساں اداروں کے مطابق جنوب مشرقی بیت المقدس میں سلوان ٹائون کے نیچے شہر کی پرانی تاریخی دیواروں کے ساتھ کھدائی کے ذریعے یہود آباد کاروں کو قبلہ اول تک رسائی کا نیا راستہ فراہم کیا جائے گا۔ مصر کی بڑی دینی درس گاہ جامعہ الازہر نے بیت المقدس کے اسلامی تشخص کو تبدیل کرکے صہیونی اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ جامعہ الازہر کی طرف سے یہود آباد کاروں کے لیے حجاج کے لفظ کو استعمال کرنے کو دین اسلام کی توہین قرار دیاگیا۔ جامعہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سرنگ کی کھدائی کا منصوبہ بین الاقوامی قوانین، مذہبی اصولوں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ بیان میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ بیت المقدس میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی عبادت گاہوں کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ان کے مذہبی حقوق کی حمایت کرے۔ بیان میں کہا گیا کہ عالمی برادری فلسطینیوں کو بنیادی حقوق دلوانے کے سلسلے میں تل ابیب پر دبائو ڈالنے میں ناکام رہی ہے۔ جامعہ الازہر آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام اور مقبوضہ بیت المقدس کو ریاست کا دارالحکومت بنانے کی کوششیں جاری رکھے گی۔