ایران آگ سے کھیل رہا ہے‘ نتائج کے لیے تیار رہے(ٹرمپ کی دھمکی)

253

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران کی جانب سے مغربی ممالک کے ساتھ 2015ء کے معاہدے میں مقرر کی گئی افزودہ یورینیم کی حد سے زیادہ یورینیم ذخیرہ کرنے کے اعتراف کے بعد جوہری توانائی کے عالمی نگراں ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے بھی تصدیق کردی ہے، جس کے بعد امریکا ایران تنازع میں مزید شدت پیدا ہوگئی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی جانب سے افزودہ یورینیم کے ذخائر 300 کلو سے زیادہ ہونے کے اعلان پر امریکی صدر نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ ایران آگ سے کھیل رہا ہے، اور اس معاملے میں اسے نتائج بھگتنے کے لیے رہنا ہوگا۔ وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب کے دوران پوچھے گئے سوال پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ایران کے نام کوئی پیغام نہیں مگر ایران اچھی طرح سے جانتا ہے کہ وہ آگ سے کھیل رہا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹرمپ نے فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں سے بھی اس حوالے سے بات چیت کی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ جوہری معاہدے کے تحت ایران کو کسی بھی سطح پر یورینیم کی افزودگی کی اجازت دینا ایک بڑی غلطی تھی۔ جوہری پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پرانے قواعد و ضوابط از سر نو لاگو کرنا ہوں گے جس کے تحت ایران کے لیے کسی بھی سطح پر یورینیم کی افزودگی ممنوع تھی۔ پیر کے روز وائٹ ہاؤس کی خاتون ترجمان اسٹفنی گریشم نے ایک بیان میں کہا کہ ایرانی قیادت پر انتہائی دباؤ کا سلسلہ جاری رہے گا یہاں تک کہ وہ اپنا راستہ تبدیل کر لیں۔ اس سے قبل بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ تہران کو کبھی جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اُدھر نگران ایجنسی آئی اے ای اے کے معاینہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایران کے افزودہ یورینیم کا ذخیرہ معاہدے کی مقرر کردہ حد سے زیادہ ہے جبکہ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے عالمی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی کیونکہ معاہدے کے مطابق کسی ایک فریق کے دستبردار ہونے کے بعد دوسرا فریق ردعمل کے طور پر کچھ کر سکتا ہے۔ دریں اثنا اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے یورینیم کے ذخائر سے متعلق ایرانی بیان کو جوہری ہتھیار بنانے کی جانب اہم قدم قرار دیا ہے اور یورپی ممالک سے کہا ہے کہ ایران پر پابندیاں عائد کی جائیں۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایران کے حالیہ اقدام پر بہت پریشان ہیں اور انہوں نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ معاہدے کی پاسداری کرے ۔ دوسری جانب روس کے وزیر خارجہ سرگئی کا کہنا ہے کہ انہیں یورینیم افزودگی کے معاملے پر افسوس ہے تاہم اسے زیادہ ڈرامائی نہیں بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعات پر ایران کا ردعمل فطری ہے اور یہ امریکا کی ایران کے خلاف ایک مہم کا جواب ہے۔ اقوام متحدہ نے تہران حکومت کو تنبیہ کی ہے وہ جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنی ذمے داریاں پوری کرے۔