کاروباری طبقے کے لیے سازگار حالات پیدا کیے جائیں،افتخار علی ملک

836

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئرنائب صدر اور ایف پی سی سی آئی میں برسراقتداریونائٹیڈ بزنس گروپ کے چیئرمین افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ پاکستان کواس وقت بد ترین معاشی مسائل کا سامنا ہے جو ہماری غیرتسلسل اورناقص معاشی پالیسزکا نتیجہ ہے،پاکستان میں زراعت کا شعبہ معاشی بحران کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے،برآمدات کی حامل انڈسٹریز کو سہولیات دی جائیں تب ہی پاکستانی ایکسپورٹرز عالمی مارکیٹ میں اپنی مصنوعات فروخت کرسکیں گے۔افتخار علی ملک نے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی میں نمایاں کردار صنعتی شعبے کا ہے جو ملکی برآمدات کو بھی فروغ دے رہا ہے اور اگر صنعتی سیکٹرکو بہترسہولیات ملیں تو وہ معیاری ا ور سستی اشیاء سے عالمی مارکیٹ میں مزید جگہ بناسکتے ہیں،کاروباری طبقے کیلئے سازگار حالات پیدا کئے جائیں تا کہ کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ ملے اور معیشت مشکلات سے نکل کر بہتری کی طرف گامزن ہو۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملکی ترقی کیلئے کوشاں ہے اور جلد ہی پاکستان دنیا کے نقشے پر ترقی یافتہ ملک کی صورت میں ظاہر ہوگالیکن بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو پاناحکومت کیلئے چیلنج ہے ۔چیئرمین یو بی جی نے کہا کہ زراعت کی مصنوعاعت کوخام مال کی بجائے ویلیو ایڈیشن کے بعد ایکسپورٹ کیا جائے، شعبہ زراعت کی پیداوار میں اضافے کیلئے نئی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھایا جائے،زراعت میں نئی طریقوں کو متعارف کروانے اور ریسرچ کے لئے انڈسٹری اور اکیڈمک روابط کو مضبوط کیا جائے۔سارک چیمبر کے سینئر نائب صدر افتخار علی ملک نے کہاکہ موسمی تبدیلیاں کو مد نظر رکھا کر مستقبل کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے،قدرتی وسائل کے موثر استعمال سے ملک کی خوشحالی کے لئے پائیدار حکمت عملی کو فروغ دینا ہو گا، پاکستان کواس وقت بد ترین معاشی مسائل کا سامنا ہے جس کا بڑا سبب ماضی کی حکومتوں کی غیرتسلسل معاشی پالیسیاں ہیں۔انکا کہنا تھا کہ پانی کی کمی کو مد نظر رکھ کر آبپاشی کے جدید طریقوں کو اپنایا جائے، ملک میں پانی کے بڑھتے ہوئے بحران پر قابو پانے کیلئے ضروری ہے کہ نئے ڈیمز کی تعمیر شروع کی جائے، اس کیلئے حکومت اپنے اخراجات پر قابو پائے۔