حکمران قوم کے نو نہالوں کوکس تہذیب و ثقافت کی طرف لے جارہے ہیں

205

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)جے آئی یوتھ کے ضلعی صدر چودھری عمرفاروق گجرنے کہا ہے کہ حکمران سکھوں کی خوشنودی کے بجائے اللہ تعالی اسکے رسول ﷺاورمسلمانون کی خوشنودی کیلیے کام کریں۔حکمران بتائیں شاہی قلعے میں رنجیت سنگھ کا مجسمہ نصب کرنے کی انہیں کیا مجبوری تھی۔ایک طرف عظیم مسلم فاتحین مشاہیر اسلام کے تذکرے نصاب سے نکالے جا رہے ہیںیا انہیں قابضین کہا جا رہا ہے۔دوسری طرف پورے پنجاب میں مسلمانوں اور شعائر اسلامی کے خلاف ظلم کا بازار گرم کرنے والے رنجیت سنگھ کا مجسمہ نصب کر دیاگیا۔حکمران قوم کے نو نہالوں کوکس کلچر اور تہذیب و ثقافت کی طرف لے جانا چاہتے ہیں۔حکمران یاد رکھیں ایسے اقدامات سے کبھی بھی انڈیا کے سکھوں کو اپنا ہمنوا نہیں بنا سکتے۔سخت حالات میں وہ ہمارے نہیں بھارت کا ساتھ دیں گے۔انہوں نے کہابھارت میں مسلمانوں پر زمین تنگ کی جا رہی ہے۔مسلمانوں کو کھمبوں سے باندھ کر تشدد کیا جا رہاہے۔انتہا پسند ہندو آئے روز کسی مسلمان کو پکڑ کر جے شری رام یا جے ہنومان کے نعرے لگوانے کی کوشش کرتے ہیں یہ نعرے نہ لگانے پر تشدد کرتے ہیں بلکہ جان سے مار دیتے ہیںکبھی مسلمانوں کو گائے ذبح کرنے پر یا گائے کا گوشت رکھنے پر قتل کردیا جاتاہے اور کبھی ناجائز مقدمات میں ملوث کرکے مسلمانوں کو جیلوں میں ڈال دیا جاتاہے۔مودی حکومت کا دوسرا جنم مسلمانوں کیلیے پہلے سے بھی زیادہ نقصان دہ ہے۔