حیدرآباد، عدالتی حکم کی خلاف ورزی، بل بورڈز دوبارہ لگنے لگے

218

 

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)کنٹونمنٹ بورڈ اورقاسم آباد ٹائون کمیٹی کی جانب سے عدالت عظمیٰ کے بل بورڈزہٹانے کے احکامات ردی کی ٹوکری کی نذرکرنے کے بعد سٹی لطیف آباد کے علاقوں میں متعدد مقامات سے ہٹائے گئے بل بورڈزدوبارہ لگائے جارہے ہیں، کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود ہل ٹاپ چڑھائی پر بھاری مشنری سے گھدائی کے بعد بل بورڈ لگادیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰ نے ملک بھر میں پبلک مقامات، فٹ پاتھوں،گرین بیلٹس، سڑکوں، چوراہوں،مخدوش عمارتوں سمیت دیگر مقامات سے چھوٹے بڑے بل بورڈز/سائن بورڈز کوانسانی زندگیوں کیلیے خطرناک قراردیتے ہوئے14-12-2018کو متعلقہ تمام افسران کو 3ماہ کے اندراندرختم کرکے عدالت عظمیٰ میں رپورٹ جمع کرانے کے احکامات دیے تھے، عدالت عظمیٰ نے مذکورہ احکامات میں واضح کیاتھا کہ مزید کوئی مہلت نہیں دی جائیگی،عملدرآمد نہ کرنے پر کوئی وجہ قبول نہیں کی جائے گی اوربہرصورت عدالتی حکم پر عملدر آمد کیا جائے،ان احکامات کے بعد ضلعی انتظامیہ نے حیدرآباد کی جانب بل بورڈزختم کرانے کیلیے کئی بار کوششیں کیں ، جس کے دوران عملے کو شدید مزاحمت ، دھونس، دھمکی ، سیاسی دبائواوربلدیہ کے بعض بدعنوان افسران کی ملی بھگت اوررشوت ستانی کے باعث عدالتی حکم پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد نہیں کیا،سٹی ،لطیف آباد،قاسم آباد،دیہی ،کنٹونمنٹ بورڈ سمیت دیگر نواحی ومتصل تمام علاقے بل بورڈز،سائن بورڈز،بائی لونزکے جنگل بنے ہوئی ہیں ،مگر عدالت عظمی کے واضح احکامات کے باوجود اب تک حیدرآباد میں انسدادبل بورڈز آپریشن عملی طور پر نہیں کیاجاسکاہے،جبکہ درجنوں مقامات پر حیسکو افسران اورملی کی ملی بھگت سے ان غیر قانونی بل بورڈز پر کنڈوں کے ذریعے بجلی فراہمی کا سلسلہ بھی جاری ہے،عدالت عظمی کے احکامات کو کنٹونمنٹ بورڈ اورٹائون کمیٹی قاسم آباد نے ردی کی ٹوکری کی نذرکردیا ہے جبکہ درجنوں مقامات پر بل بورڈ لگانے کا سلسلہ جاری ہے ،شہریوں نے کمشنر حیدرآبادمحمد عباس بلوچ سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے احکامات پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد ممکن بنایاجائے تاکہ کسی بھی بڑے حادثے سے بچاجاسکے۔