سی این جی ایسوسی ایشن کا ملک گیر ہڑتال کا فیصلہ

396

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی چئیرمین برگیڈئیر (ر) افتخار احمد نے کہا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اکتیس فیصدکے بے پناہ اضافہ سے سی این جی کی صنعت تباہ ہو جائے گی جس سے ساڑھے چار سو ارب کی سرمایہ کاری اور لاکھوں افراد کا روزگار ڈوب جائے گا۔ اس فیصلے سے گیس سیکٹر میں نئی سرمایہ کاری اوربیرونی سرمایہ کاری کے زریعے نئے ایل این جی ٹرمینلز کی تعمیر بھی خطرات سے دوچار ہو جائے گا۔ حکومت اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لے ورنہ ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔ برگیڈئیر (ر) افتخار احمد نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ گیس کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ مسترد کرتے ہیں کیونکہ اس سے سرمایہ کاری کے عمل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا، عوام سستے اور صاف ایندھن سے محروم ہو جائے گی لاکھوں گھروں کے چولہے بجھ جائیں گے جبکہ سی این جی کے متبادل کے طور پرمہنگے پٹرول کی درامد میں اضافہ ہو گا جس سے ملکی خزانے پر اربوں ڈالر کا اضافہ بوجھ پڑے گا۔موجودہ حکومت دس ماہ میں توانائی کی قیمتوں میں گیارہ بار اضافہ کر چکی ہے جس سے عوام، صنعت اور زراعت پر ناقابل برداشت بوجھ پڑا ہے، کاروباری سرگرمیاں ختم اور معیشت جمود کا شکار ہو گئی ہے۔معیشت کا پہیہ گھومے گا تو حکومت کو ٹیکس اور عوام کو روزگار ملے گا۔ بند کاروبار ٹیکس ادا کر سکتے ہیں نہ روزگار دے سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایل این جی پر عائد کسٹم ڈیوٹی اور ڈالر بڑھنے کی وجہ سے پنجاب میں بھی ایل این جی کی قیمت میں تین روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔ برگیڈئیر افتخار احمد نے کہا کہ کل دو جولائی کو آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کی مرکزی مجلس عاملہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس میں ملک بھر سے ایسوسی ایشن کے نمائندے شرکت کریں گے جس دوران مستقبل لائحہ عمل طے کیا جائے گا اور ملک گیر احتجاج کے آپشن پر بھی غور ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کو بجٹ تجاویز دی تھیں جنھیں یکسر نظر انداز کر دیا گیا جو افسوسناک ہے۔ وزارت خزانہ اور وزارت پٹرولیم کے وزراء سے مل کر تحفظات سے آگاہ کریں گے اور مسئلے کا حل نکالنے کو کوشش کریں گے۔