مذہبی آزادی سے متعلق امریکی رپورٹ قادیانیت کا تحفظ ہے، علما

224

ٹنڈو آدم (پ ر) مذہبی آزادی سے متعلق امریکی رپورٹ متعصبانہ اور قادیانیت کا تحفظ ہے، امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ اسلام دشمن ادارہ ہے، ہم اسکی رپورٹ مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان میں اقلیتوں کوکھلی آزادی ہے، تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیا پاکستان کے سربراہ ممتاز عالم دین علامہ احمد میاں حمادی، مفتی محمد طاہر مکی، مولانا محفوظ الرحمن شمس، قاری محمد عارف، شبان ختم نبوت سندھ کے مرکزی امیرحافظ محمد ایمان سموں، حافظ میر اسامہ سموں، حافظ عبدالرحمن الحذیفی، شیر اسامہ بن طاہر ودیگر نے امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی مذہبی آزادی پر رپورٹ کو جارحانہ اور انتہائی متعصبانہ اور قادیانیت کا تحفظ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں قادیانیوں کے سوا کسی بھی اقلیت کو پاکستان کے قوانین یا مسلمان اکثریت سے کوئی شکایت نہیں۔ انڈیا میں بابری مسجد شہید کی گئی، مسلمانوں نے پاکستان میں کھڑے ہوکر مندروں کی حفاظت کی، اس سے بڑھ کر کیا مذہبی آزادی ہوسکتی ہے، لیکن قادیانیوں کو مذہبی آزادی کی پیٹ میں مروڑ اس وجہ سے ہے کہ قادیانیوں ایک تو پاکستان کے آئین کے مطابق خود کو غیر مسلم اقلیت تسلیم نہیں کرتے اور دوسرا مسلمانوں کے نبی کی گستاخی کرکے مذہبی جذبات مجروح کرتے ہیں، جن پر ہم مذہبی جذبات مجروح کرنے کے جرم میں مقدمات درج کرتے اور قادیانی خودکو مظلوم شو کرکے امریکا سمیت اسلام دشمن قوتوں کی حمایت حاصل کرتے ہیں۔ علما و رہنمائوں نے امریکی رپورٹ کو مکمل مسترد کرکے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں جس قدر اقلیتی برادری کو آزادی حاصل ہے۔ بھارت سمیت کسی بھی ملک میں نہیں لیکن امریکا کی مار پاکستان پر ہی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ پاکستان میں قادیانیوں کی ارتدادی سرگرمیوں کو تحفظ فراہم کرنا چاہتا ہے جو کہ کسی بھی قیمت پر نہیں ہونے دیا جائے گا۔