بجلی مزید مہنگی کئی شہروں میں ہڑتال

544

لاہور/کراچی/اسلام آباد/پشاور(نمائندگان جسارت+اسٹاف رپورٹر) رواں مالی سال 2019-20 ء کے بجٹ پر عملدرآمد کے پہلے روز ہی اشیائے ضروریہ عوام کی پہنچ سے دور ہو گئیں۔ اوپن مارکیٹ میں چینی 9 سے 10 روپے مہنگی ہو گئی ہے۔ اس اضافے کے ساتھ پنجاب حکومت نے چینی کی قیمت 60 روپے فی کلو مقرر کی ہے جبکہ دکاندار 70 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کر رہے ہیں۔ سیمنٹ کی بوری کی قیمت میں 25 روپے اضافہ کردیا گیا۔ مختلف برانڈ کی گاڑیاں مہنگی ہونے کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کی رجسٹریشن، ٹوکن ٹیکس اور ٹرانسفر فیس میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے جبکہ سگریٹ اور مشروبات سمیت خورو نوش کی مختلف اشیاء پہلے ہی مہنگی کی جا چکی ہیں۔ محکمہ سوئی نادران گیس کمپنی نے بھی نئے مالی سال کے پہلے روز سوئی گیس کی قیمت میں 200 روپے کا اضافہ کر دیا ہے۔ جس کے نتیجے میں عوام کو گیس کا کم سے کم بل 175 روپے فراہم کیا جایا کرے گا۔ انٹرسٹی اور اربن ٹرانسپورٹروں نے بھی ریلوے اور فضائی کرایوں میں اضافے کو دیکھتے ہوئے اپنے کرایوں میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔ ادھر پاور ڈویژن نے بجلی کے نرخ میں 75پیسے فی یونٹ اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، قیمتوں میں اضافہ 300 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے ہے۔ ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق 5 کلوواٹ تک کے کمرشل صارفین کے لیے بجلی مہنگی نہیں کی گئی۔ نئے مالی سال کے بجٹ کے پہلے روز پاکستان ریلویز نے مختلف مسافر ٹرینوں کی مختلف کلاسوں سے کرایوں میں 8 فیصد تک اضافہ کر دیا ہے۔ جس کے باعث اکانومی کلاس کے کرائے میں 100 روپے فی مسافر، اسٹینڈرڈ اے سی کے کرائے میں 200 روپے، بزنس کلاس کے کرائے میں 450 روپے سے 500 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جس پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ سی این جی کی قیمت میں اضافے کے خلاف کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے(آج)منگل سے ہڑتال کا اعلان کیا ہے ۔کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری نے کہا کہ سی این جی قیمت میں ہوشربا اضافے کے بعد بسیں چلانا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی این جی پمپس مالکان پہلے ہیقیمتیں بڑھاتے رہے ہیں۔ دوسری جانب آن لائن ٹیکسی سروس کریم نے بھی سی این جی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کرایوں میں 5 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ کریم سروس کی جانب سے کراچی کے ڈرائیورز کو نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ سندھ میں ٹیکس نفاذ کے بعد اضافی قیمت عوام سے اضافی کرایوں کی صورت میں لی جائے۔ ادھر سندھ حکومت نے وفاق سے سی این جی پر سیلز ٹیکس کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ٹرانسپوٹرز نے وفاقی حکومت کے خلاف کوئی تحریک چلائی تو پیپلزپارٹی ساتھ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ سب سے زیادہ گیس پیدا کرتا ہے اور ٹیکس کا بوجھ بھی سندھ کے ٹرانسپور ٹرز پرڈالاگیا ہے۔اویس شاہ نے کہا کہ سندھ میں اگرآج کوئی واقعہ پیش آیا تو ذمے دار وفاقی حکومت ہوگی۔وزیراعظم سے اپیل کرتے ہیںکہ ٹرانسپور ٹرزپررحم کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ وفاق نے کراچی کے تمام فنڈز روک دیے ہیں،کے فورپر کام بند کروادیاگیاہے، گرین لائن مکمل نہیں کیا جارہا۔دوسری جانب لاہور میں میٹروبس کے کرائے میں 30روپے تک اضافہ 3 جولائی سے لاگو ہو گا ۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسینگ ایسوسی ایشن نے کام بند کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کی کال دے دی ہے ۔پروسیسنگ ملز کی بندش سے ہزاروں مزدور بے روز گار ہونے کا خدشہ ہے۔سیلز ٹیکس کے طریقہ کار میں تبدیلی پر فیصل آباد میں تاجروں نے ہڑتال کر دی۔ شوگر ڈیلرز نے سیلز ٹیکس کے طریقہ کار میں تبدیلی پر ملوں سے چینی نہ لینے کا اعلان کیا ہے، سیمنٹ ڈیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز نے بھی فیکٹریوں سے سیمنٹ نہ اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسیی ایشن نے آج سے ہی کام روکنے کا فیصلہ کیا۔دوسری جانب صوابی میں جنرل سیلزٹیکس17 فیصد کے اعلامیہ کے خلاف ماربل فیکٹریوں کی بہت بڑی صنعت نے ہڑتال شروع کردی۔یکم جولائی سے150 ماربل فیکٹریاں احتجاجاً بندکردی گئیں،یومیہ اُجرت یاکنٹریکٹ پر کام کرنے والے محنت کش مہنگائی کے اس خوفناک طوفان میںبیروزگارہوکراُن سے وابستہ ہزاروںخاندانوں کے گھروں کے چھولہے ٹھنڈے پڑناشروع ہوگئے۔