عوام نے کراچی کو عزت دو تحریک کی حمایت کردی ہے،حافظ نعیم الرحمٰن

640

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کراچی کے امیرحافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ’’کراچی عوامی مارچ ‘‘ میں عوام نے بھرپور شر کت کر کے کراچی کو عزت دو تحریک کی حمایت کر دی ہے ۔ وفاقی ، صوبائی اور بلدیاتی حکومتوں کو اپنا رویہ اور طرزِ عمل تبدیل کر نا ہوگا اور اپنی نا اہلی اور بے حسی کو ختم کر کے کراچی کے عوام کے بنیادی اور دیرینہ مسائل حل کر نے ہوں گے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے اتوار کو سہراب گوٹھ تا مزار قائد جماعت اسلامی کے تحت ہونے والے عظیم الشان ’’کراچی عوامی مارچ ‘‘ کی شاندار کامیابی اور مردو خواتین ، نوجوانوں اوربزرگوں سمیت مختلف شعبہ زندگی سے وابستہ افراد کی جوق در جوق شر کت پر ان سے بھر پور اظہارِ تشکر کیا اور کہا کہ جماعت اسلامی نے ’’کراچی کو عزت دو ، عوام کو حقوق دو‘‘ کی جو تحریک اور جدو جہدشروع کی ہے ۔ یہ عظیم الشان مارچ اس تحریک کا نقطہ ٔ آغاز ہے اور کراچی کو اس کے اختیارات اور حقوق کی فراہمی اور عوامی مسائل کے حل تک یہ تحریک اور جدوجہد جاری رہے گی ۔ جماعت اسلامی عوام کے تعاون سے مسائل کی آماجگاہ بنے ہوئے شہر کو امن و سکون اور راحت کا شہر بنائے گی اور تعمیر و ترقی کی راہ پر گامزن کرے گی ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مارچ میں کراچی کے ہر علاقے اور گوشے سے عوام جوش و خروش اور جذبے کے ساتھ نکلے ، مارچ کے دوران جس طرح جگہ جگہ سینیٹر سراج الحق اور مارچ کے شرکا کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کراچی کے عوام نے جن لوگوں کو ووٹ دیا تھا وہ ان سے نالاں ہیں اور حکمران پارٹیوں اور حکومتوں کی نا اہلی اور بے حسی کے باعث شہر کا جو حال ہے عوام اس پر سخت مضطرب اور بے چین ہیں اور چاہتے ہیں کہ شہر کی حالت بہتر ہو اور مسائل حل ہوں ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور آئی ایم ایف کی غلامی و ظالمانہ بجٹ نے حقیقت میں عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ، روزانہ کسی نہ کسی شے کی قیمت میں ہوشربا اضافہ سامنے آتا ہے ۔ کراچی کے شہری بجلی ، پانی ، ٹرانسپورٹ ، سڑکوں کی خستہ حالی ، صحت ، تعلیم اور صفائی ستھرائی کے سنگین مسائل سے دو چار ہیں ۔ وفاقی ، صوبائی اور بلدیاتی حکومتوں کی ترجیحات میں یہ چیزیں نہیں ہیں اور مسائل کے حل کی کوئی اُمید نظر نہیں آتی ۔ ان حالات میں جماعت اسلامی عوام کو ہمت ، حوصلہ اور سہارادینے کے لیے میدان عمل میں موجود ہے اور کراچی کو عزت دو ، حقوق دو تحریک مسائل کے حل تک جاری رہے گی ۔