وزیر بلدیات سندھ و چیئرمین ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی سعید غنی کی زیر صدارت ایم ڈی اے کی گورننگ باڈی کا اجلاس،

802

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر بلدیات سندھ و چیئرمین ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی سعید غنی کی زیر صدارت ایم ڈی اے کی گورننگ باڈی کے اجلاس میں تیسر ٹاؤن اسکیم 45 میں مختلف کیٹیگری کے 19699پلاٹس کی قرعہ اندازی 19جولائی کی سہ پہر 3.00 بجے کئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،

اجلاس میں صوبائی وزیر نے سختی سے ہدایات دی ہیں کہ قرعہ اندازی سے قبل پچھلی اسکیم کے ترقیاتی کاموں، تمام یوٹیلیٹی کی فراہمی، روڈ نیٹ ورک سمیت تمام کی مکمل فزیبلیٹی رپورٹ بھی انہیں پیش کی جائے،

وزیر بلدیات سندھ نے ایم ڈی اے کے حکام کو یہ بھی ہدایات دی گئی ہے کہ کے سی آر کے متاثرین کو ایم ڈی اے کی اسکیموں میں پلاٹس کی فراہمی کے لئے بھی رپورٹ بنائی جائے تاکہ سندھ حکومت اگر کے سی آر کے متاثرین کو پلاٹس کی فراہمی چاہے تو وہ ایم ڈی اے کی اسکیموں میں کرسکے،

تفصیلات کے مطابق ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی (MDA) کی گورننگ باڈی کا اجلاس وزیر بلدیات سندھ اور چیئرمین ایم ڈی اے سعید غنی کی زیر صدارت سیکرٹری بلدیات کے دفتر میں منعقد ہوا،

اجلاس میں ڈی جی ایم ڈی اے عمران عطا سومرو، اے ڈی جی محمد سہیل، ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان، اسپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اسحاق مہر، ایڈیشنل کمشنر اور ایم ڈی اے کے افسران نے شرکت کی،

اجلاس میں گذشتہ گورننگ باڈی کے اجلاس کے منظوری دی گئی۔ اجلاس میں گورننگ باڈی کے ارکان کو تیسر ٹاؤن اسکیم 45 کے 19699 مختلف رقبہ کے پلاٹس کے لئے عوام کی جانب سے 1,76,000 فارمز جمع کروائے گئے فارم کی تفصیلات بتاتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل محمد سہیل نے بتایا کہ 80 گز کے پلاٹس کے لئے 43009 فارم، 120 گز کے پلاٹس کے لئے 89472 فارم، 240 گز کے پلاٹس کے لئے 27557 فارمز اور 400 گز کے پلاٹس کے لئے 11060 فارمز جمع ہوئے ہیں،

انہوں نے کہا کہ گذشتہ گورننگ باڈی کے اجلاس میں قرعہ اندازی سے قبل ڈویلپمنٹ چارجز کے حوالے سے رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایات دی تھی، جس کے بعد محکمہ رونیو سمیت دیگر تمام سے مشاورت کے بعد اس کی رپورٹ باڈی کے ارکان کو پیش کردی گئی ہے،

صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ اسکیم کا اعلان کرنا اور اس کی قرعہ اندازی کرنا آسان ہے لیکن مذکورہ اسکیم سے قبل گزشتہ اسکیم کے لئے ترقیاتی کاموں، وہاں یوٹیلیٹی کی فراہمی، سڑکوں اور دیگر انفراسٹریکچر کی مکمل رپورٹ انہیں 15 روز میں پیش کردیا جائے،

اس موقع پر گورننگ باڈی کے تمام ممبران کی مشاورت سے 19699 پلاٹس کی قرعہ اندازی 19 جولائی 2019 کو کی جائے گی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر نے ایم ڈی اے کے افسران کو سختی سے ہدایات دی کہ صرف قرعہ اندازی ہی نہیں بلکہ گذشتہ اور موجودہ دونوں اسکیموں پر تیزی سے کام کیا جائے اور وہاں عوام کو تمام سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام وہاں گھروں کی جلد سے جلد تعمیرات کا آغاز کرسکیں،

اس موقع پر وزیر بلدیات سندھ نے ایم ڈی اے کے حکام کو ہدایات دی کہ کے سی آر کے متاثرین کی بحالی اور انہیں وہاں پلاٹس کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے بھی اسکیم کو جلد سے جلد تیار کرکے رپورٹ پیش کی جائے تاکہ سندھ حکومت کو ان متاثرین کو بحال کرنا ہو تو باآسانی انہیں وہاں زمین فراہم کی جاسکے۔،
انہوں نے کہا کہ ہم کے سی آر کے متاثرین کو مختلف اتھارٹیز میں دستیاب زمینوں پر پلاٹس کی صورت میں زمین کی فراہمی کے لئے کوشاں ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ کے سی آر کے جو بھی متاثرین ہوں وہ فوری طور پر آباد کئے جاسکیں،

اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ سندھ حکومت کی جانب سے پیپلز پارٹی کے منشور کے تحت عوام کو سستی اور آسان شرائط پر گھروں کی فراہمی کے لئے تمام اقدامات کو بروئے کار لایا جائے۔