پریم یونین نے ہمیشہ ریلوے ملازمین کی بھرپور نمائندگی کی ہے

302

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی) ریلوے پریم یونین کے راہنمائوںشیخ محمد انور، خالد محمود چودھری ،خیرمحمد تونیو ، تبریزعباسی،فیاض شہزاد،ملک بشیر ،ظہیرالدین بابر، بائو طاہراور دیگر نے سپریم کورٹ کی طرف سے رائل پام کنٹری کلب کے معاہدے کو کالعدم قرار دینے کے تاریخی فیصلہ کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پریم یونین کی تاریخ ساز جدوجہد رنگ لائی، پریم یونین نے اپنے قائد حافظ سلمان بٹ کی قیادت میں اس غاصبانہ قبضہ کے خلاف بھر پور عدالتی اور عوامی جنگ لڑی ہے۔موجودہ حکومت اسے اپنا کارنامہ قرار نہ دے بلکہ سابق وزیر ریلوے اور ریلوے کی سابق انتظامیہ نے بھی اس قبضہ کے خلاف بھرپور جدوجہدکاآغاز کیا تھا۔پریم یونین کے رہنمائوں نے کہا کہ پریم یونین نے ہمیشہ ریلوے ملازمین کی بھرپور نمائندگی کی ہے اور یہ سلسلہ انشاء اللہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں ملازمین کو توقع تھی کہ ملازمین کی تنخواہوں میں کم از کم پچاس فیصد اضافہ ہو گا مگرغریب ملازمین کو دس فیصد عبوری کا لالی پاپ دے کر ٹرخا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اگر کوئی خوشحالی نظر آتی ہے تو اس کی وجہ مزدوروں کی دن رات کی محنت ہے ،پی ٹی آئی حکومت نہ اپنے منشور پر عمل کرسکی اورنہ ہی کوئی لیبر پالیسی بنا سکی ہے۔ حکومتی ایوانوں میں بیٹھے ظالم جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کوملک کے غریب عوام کے مسائل کا نہ احساس ہے اور نہ ہی وہ ان مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کون لیگ اور پیپلز پارٹی کے عبرت ناک انجام سے سبق سیکھنا چاہئے ۔ حکومت غربت کے خاتمہ کے بجائے غریب کا خاتمہ چاہتی ہے ، غریب سرکاری ملازمین کے چولہے ٹھنڈے پڑ رہے ہیں۔پریم یونین کے راہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ ریلوے میں سیاسی بنیادوں پر بھرتی کی بجائے حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین کے بچوں کا کوٹہ مقرر کیا جائے۔ گزشتہ کئی برسوں سے تعمیراتی فنڈز کے نام پر تنخواہوں سے پانچ فیصد ناجائز کٹوتی کی جارہی ہے،اس کو فوری طور پر ختم کیا جائے ۔ دورانِ ملازمت وفات پانے والے ملازمین کا جس پیکیج کا وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے پاکستان ریلوے میں فوری طور پر اس پر عمل درآمد کروایا جائے۔ٹی ایل اے ملازمین کو مستقل کرنے کے ساتھ ساتھ وزیراعظم پیکیج کے یتیم ملازمین کو بھی مستقل کرنے کا اعلان کیا جائے۔