چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے اپوزیشن کی رہبر کمیٹی تشکیل

342

اسلام آباد (صباح نیوز) اپوزیشن کی کل جماعتی رہبر کمیٹی کی تشکیل مکمل ہوگئی تمام متعلقہ اپوزیشن جماعتوں سے نامزدگیاں موصول ہوگئیں ملک کی چیدہ چیدہ سیاسی دینی اور قوم پرست جماعتوں سے ارکان شامل ہیں۔اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں سے 2,2 اراکین جبکہ دینی و قوم پرست جماعتوں سے ایک ایک رکن نامزد کیا گیا ہے۔ رہبر کمیٹی چیئرمین سینیٹ کے امیدوار کو نامزد کرتے ہوئے اپوزیشن کے قائدین کو اپنی سفارشات ارسال کر دے گی جس کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد تیارکی جائے گی ۔ متحدہ حزب اختلاف کے آئندہ کا لائحہ عمل بھی رہبر کمیٹی ہی وضع کرے گی، اپوزیشن جماعتوں سے سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمن کو رہبر کمیٹی کے لیے نام موصول ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پختونخوا ملی عوامی پارٹی سے سینیٹر عثمان کاکڑ جبکہ عوامی نیشنل پارٹی نے میاں افتخار حسین کو نامزد کیا ہے۔ نیشنل پارٹی سے سینیٹر طاہر بزنجو کو رہبر کمیٹی کے لیے منتخب کیا گیا ہے اسی طرح قومی وطن پارٹی مرکزی جمعیت اہلحدیث اور جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) نے بھی اراکین نامزد کر دیے ہیں، مولانا فضل الرحمن نے اپنی جماعت کی طرف سے سابق وزیر اکرم خان درانی کو نامزد کیا ہے۔آئندہ دو تین روز میں رہبر کمیٹی کا اجلاس متوقع ہے۔ کل جماعتی رہبر کمیٹی 11 ارکان پر مشتمل ہوگی۔ مولانا فضل الرحمن کمیٹی کے کنوینر کے انتخاب کے لیے بھی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین سے مشاورت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ کنوینر کمیٹی کے نام پر مشاورت مکمل ہونے پر اجلاس طلب کر لیا جائے گا اور باقاعدہ رہبر کمیٹی اپنے کنوینر کے نام کی منظوری دے گی تشکیل کا کام مکمل ہوگیا ہے۔ ن لیگ سے شاہدخاقان عباسی ،احسن اقبال، پیپلزپارٹی سے یوسف رضاگیلانی اور نیرحسین بخاری کے نام پہلے ہی موصول ہوگئے تھے۔ رہبر کمیٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے ڈرافٹ کو تیار کرے گی کمیٹی کو اس ضمن میں سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی اور فرحت اللہ بابر کی معاونت بھی حاصل ہوگی۔ متحدہ حزب اختلاف کے آئندہ کا لائحہ عمل بھی یہی کمیٹی وضع کرے گی، جس میں حکومت مخالف مشترکہ جلسے 25جولائی کے یوم سیاہ اور آخری آپشن کے طور پر اسمبلیوں سے اجتماعی استعفوں کی تجاویز شامل ہیں۔