پچز کا مزاج بدلنے سے ہدف عبور کرنا چیلنج بننے لگا

275

کراچی (سید وزیر علی قادری)ورلڈ کپ میں پچز کا مزاج بدلنے سے ہدف کا تعاقب چیلنج ثابت ہونے لگا۔انگلینڈ میں موسم کی تبدیلی کے ساتھ پچز کا مزاج بھی تبدیل ہوا ہے،12 جون تک 15مکمل میچز میں سے 8 پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیموں نے جیتے،اس دوران 6 بار 300 یا زائد رنز بنے، ایک مرتبہ 250 سے 299 کے درمیان کا ٹوٹل حاصل ہوا،7 بار 250سے کم رنز بنے، بعد میں بیٹنگ کرتے ہوئے 3 مرتبہ 300 یا زائد رنز اسکور ہوئے۔3 مرتبہ ٹیموں نے 250 سے 299 کے درمیان ٹوٹل حاصل کیا،8 ٹیمیں 250 سے کم رنز تک محدود رہیں،پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیموں کی اوسط 258.1 رہی، بعد میں 231.6 رہی، بیٹنگ اوسط کا فرق 26.57 رہا۔ اگلے مرحلے کے 15میچز میں سے 10 میں پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیمیں سرخرو ہوئیں۔اس دوران پہلے بیٹنگ کرنے والی 6 ٹیموں نے 300 یا زائد رنز اسکور کیے، تین مرتبہ ٹیمیں 250 سے 299 کے درمیان آئوٹ ہوئیں،6 بار 250 سے کم رنز بنائے گئے، بعد میں بیٹنگ کرنے والی ٹیموں میں سے صرف دو 300یا زائد رنز بنا سکیں، دو مرتبہ 250 سے 299 رنز بنائے گئے، 11 میں ٹیمیں 250 سے بھی کم اسکور پر ڈھیر ہوگئیں۔پہلے بیٹنگ کی اوسط 279.1 اور بعد میں 238.8 رہی، پہلی اور دوسری اننگز میں اوسط کا فرق 40.26رہا۔ ان اعدادو شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ انگلینڈ کی پچز پر بعد میں بیٹنگ مشکل سے مشکل تر ہوتی جارہی ہے۔