بدعنوانی میں ملوث افراد سے بلا امتیاز نمٹیں گے،چیئرمین نیب

255

اسلام آباد (صباح نیوز) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہقومی احتساب بیورو بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی قومی دولت کی واپسی کے لیے پرعزم ہے اور بلا امتیاز بدعنوانی میں ملوث افراد، اشتہاریوں اور قانون سے چھپنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے گا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنانے اور معاشرے سے بدعنوانی کے خاتمہ کے حوالے سے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی کیے ہیں۔ آج نیب کی بدعنوانی کے خلاف موثر حکمت عملی کے تحت بدعنوانی سے پاکستان کی قومی توقعات کو پورا کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران نیب نے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر بدعنوانی کے 440 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی ہے جبکہ 503 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ نیب کو 44 ہزار 315 شکایات موصول ہوئی ہیں، جن میں سے ایک ہزار 713 شکایات کی تصدیق، 877 انکوائریاں اور 227 تحقیقات کے ساتھ قومی خزانے میں 2580.196 ملین روپے بھی جمع کرائے ہیں۔ چیئرمین نین نے کہا کہ 900 ارب روپے کی بدعنوانی کے حوالے سے ایک ہزار 210 ریفرنسز ملک کی مختلف احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ نیب نے ملک بھر کے کالجز اور یونیورسٹیوں میں کردارسازی کے حوالے سے 50 ہزار سے زائد سوسائٹیاں بھی قائم کی ہیں۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے)، وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ، صوبائی محکمہ ہائے تعلیم، صحت، ریونیو، ہاؤسنگ اور کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹس میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی اور صوبائی سطح پر 60 سے زاید تدارکی کمیٹیاں بھی قائم کی ہیں۔ چیئرمین نیب نے گزشتہ ایک سال کے دوران پنجاب میں 56 پبلک لمیٹڈ کمپنیوں، برٹش ورجن آئی لینڈ میں 435 آف شور کمپنیوں، کچھی کینال کی تعمیر اور نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی جانب سے قوم سے پیسہ لوٹنے کے حوالے سے موصول ہونے والی مختلف شکایات پر جامع تحقیقات کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔